کارکنان کو آج کے جلسہ کیلئے پی ٹی آئی رہنماء منتے ترلے کرنے لگے ہیں
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے راولپنڈی میں آج عوامی طاقت کا مظاہرہ کیا جانے کا دعوٰی کیا جارہا ہے، جس میں شرکت کیلیے ملک بھر سے کارکنان قافلوں کی صورت پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔ انتظامیہ کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے جلسہ گاہ کا مقام تبدیل کردیا، جس کے بعد اب سکستھ روڈ فلائی اوور پر اسٹیج بنایا گیا جبکہ پنڈال چاندنی چوک تک لگایا گیا ہے۔ لیکن اس حوالے پی ٹی آئی ناقدین کا خیال ہے کہ کارکنان کو آج کے جلسہ کیلئے پی ٹی آئی رہنماء منتیں اور ترلے کررہے تاکہ وہ لوگوں کو زیادہ دکھا سکیں.
جبکہ ضلعی انتظامیہ نے پاکستان تحریک انصاف کو 26 نکات پر جلسے کی اجازت دے دی تھی جس کے مطابق پی ٹی آئی کو رات بارہ بجے سے پہلے جلسہ گاہ کو خالی کرنا ہوگا۔ جہاں ایک طرف پی ٹی آئی کے جلسے کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں وہیں ابھی تک عمران خان کے ہیلی کاپٹر کی لینڈنگ کا معاملہ حل نہ ہوسکا، جی ایچ کیو کی جانب سے پریڈ گراؤنڈ میں ہیلی کاپٹر اتارنے کی اجازت کے بعد انتظامیہ نے اس سے انکار کردیا۔
جبکہ اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے کہا تھا کہ تھریٹس سے آگاہ کیا گیا ھے اگر عمران خان یا پنڈی اجتماع میں کچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ ہوں گے۔ راولپنڈی میں حقیقی آزادی مارچ کے سلسلے میں جلسے کے لیے تیاریوں کا جائزہ لینے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ میں آزادی کیمپ میں موجود ہوں، یہاں ابھی سے ماحول بن چکا ہے۔ گلگت، بلوچستان سندھ سے قافلے چل چکے ہیں جنوبی اضلاع سے قافلے بھی صبح تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنڈی کی تاریخ میں ایسا بڑا بڑا اجتماع ہونے جارہا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا ہوگا۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ خیمہ بستی میں تیس ہزار افراد کے لیے گنجائش ہے، لوگ دیکھ رہے ہیں کہ ان کا کپتان عمران خان ان کے لئے جدوجہد کر رہا ہے عمرن خان اپنے اوپر قاتلانہ حملے کے باوجود کھڑا ہے ڈاکٹروں نے بھی منع کیا ہم نے بھی منع کیا اور ویڈیو خطاب کی تجویز دی لیکن عمران خان نے کہا کہ اپنے لوگوں کے پاس خود جاؤں گا نہ جھکوں گا نہ ڈروں گا۔ پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل نے کہا تھا کہ حقیقی آزادی کی تحریک ایک نئی منزل تک پہنچے گے اور عمران خان آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان خود کریں گے۔
پنجاب میں حکومت ہونے کے باوجود راولپنڈی میں اسٹیج لگانے کی جگہ بار بار تبدیل ہونے کے سوال پر اسد عمر کا کہنا تھاکہ دیکھ لیں ملک کا نظام کیسا ہے، ابھی تک ایف آئی آر نہیں کٹ رہی لیکن اسٹیج لگنے کا مسئلہ نہیں وہ جگہ نا سہی دوسری سہی لیکن اس سب میں یہ لوگ خود بے نقاب ہورہے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں اسد عمر کا کہنا تھا کہ واضح ہے اس کی زمہ دار وفاقی حکومت اور وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان ہوں گے جو خود کہتے ہیں کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے لیکن اسلام آباد میں ہیلی کاپٹر اترنے کی اجازت تک نہیں دے رہے۔