نوجوان نسل کے نمائندہ اداکار کارتک آریان کو حال ہی میں مشہور کمپنی نے پان مسالہ کی تشہیر کے لئے رابطہ کیا اور اس کے لئے انہوں نے انہیں 9 کروڑ روپے کی آفر کی جسے کارتک آریان نے منع کر دیا ہے اور کہا ہے کہ میں اس تشہیر کا حصہ نہیں بننا چاہوں گا.بالی وڈ کے بڑے بڑے سٹارز اس قسم کی تشہیر کا حصہ رہ چکےہیں لیکن ایک کم عمر سپر اسٹار نے دلکش پیشکش مسترد کردی ہے یہ سوچے بغیر کہ اتنی بڑی رقم مل رہی ہے.سنسر بورڈ کے سابق چیئرپرسن اور پروڈیوسر پہلاج نہلانی بھی کارتک آیان کے نقصان دہ مصنوعات کی تشہیر نہ کرنے کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پان مسالہ لوگوں کو مار رہا ہے۔ بالی ووڈ کے رول ماڈلز کی طرف سے گٹکا اور پان مسالہ کھانے کی ترغیب دینا یقینی طور پر ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔اکشے کمار کا
امیج بہت اچھا ہے وہ عوام کے ہیروہیں پھر بھی وہ پان مسالہ کے برانڈ کی تشہیر کیوں کر رہے ہیں؟ گووندا اور یہاں تک کہ پیئرس بروسنن جیسے دوسرے لوگ بھی پان مسالہ کو فروغ دینے کے لیے جانے جاتے ہیں۔حیران کن طور پر پہلاج نہلانی نے انکشاف کیا کہ شراب اور پان مسالہ کے اشتہارات کی نشریات غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ "قانون CBFC کو پان مسالہ اور الکوحل کے اشتہارات کو سرٹیفیکیشن دینے سے منع کرتا ہےایسے اشتہارات نشر کیے جا رہے ہیں جو کہ غیر قانونی ہیں۔ ایسے اشتہارات کا حصہ بننے والے اداکاروں کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ غیر قانونی کام کررہے ہیں۔”