اپنے بیٹے کو پنجابی سکھانے پر میری اہلیہ بھڑک اٹھیں

اداکار کاشف محمود نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہےکہ میں نہ صرف پاکستانی ہوں بلکہ پاکستان سے بہت زیادہ محبت بھی کرتا ہوں. مجھے اردو اور پنجابی بولنے میں کوئی عار نہیں ہے. اور میں ان والدین میں سے نہیں ہوں جو یہ سوچیں کہ ان کے بچے نے پنجابی بولی تو پتہ نہیں کیا طوفان آجائیگا. یا سٹیٹس میں کمی آجائیگی. کاشف محمود نے کہا کہ ایک بار میں نے اپنے بیٹے سے کہا کہ اس رنگ کو کیا کہتے ہیں تو اس نے کہا کہ وائٹ ، میں نے اس سے کہا کہ اب اردو میں بتائو وائٹ کو کیا کہتے ہیں تو اس نے کہا کہ پاپا وائٹ کو اردو میں سفید کہتے ہیں، اس

کے بعد میں نے اپنے بیٹے سے کہا کہ یہ بتائو کہ سفید کو پنجابی میں کیا کہتے ہیں تو اس کو نہیں پتہ تھا میں نے اسکو بتایا کہ سفید کو پنجابی میں چٹا کہتے ہیں، یہ بات میری بیوی نے سنی تو وہ بھڑک گئی اور بولی کیا کررہے ہو اسکو پنجابی کیوں سکھا رہے ہو، مت کرو ایسا، اسکی ٹیچر کیا کہے گی تو میں نے اسکی ٹیچر کو کال کی اور پوچھا کہ میرا بیٹا اگر پنجابی میں چٹا کہے تو آپکو مسئلہ ہو گا تو وہ کہنے لگی نہیں پنجابی ہماری زبان ہے بچوں‌کو آنی چاہیے.

Comments are closed.