اداکار کاشف محمود نے کہا ہے کہ مجھے بہت افسوس ہوتا ہے جب میں جا بجا گندگی دیکھتا ہوں. مجھے ایک بہت اچھے سکول نے بطور مہمان اپنے سکول بلایا میں گیا وہاں پر تو کیا دیکھتا ہوں کہ بچوںنے کھا پی کر چیزوں کے ریپر جا بجا پھینکے ہوئے ہیں ، ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے بچوں کو سکھایا ہی نہیں گیا کہ یوں گندگی نہیں پھیلانی ، حالانکہ صفائی نصف ایمان ہے. کاشف محمود نے کہا کہ ایمان صرف یہ نہیں ہے کہ خاتون پر پردہ ڈال دو چلو وہ بھی ضروری ہے لیکن صفائی بہت ضروری ہے. کاشف محمود نے مزید کہا کہ مسجد سے بڑا کوئی کمیونٹی سنٹر نہیں ہو سکتا. ویسے ہر کوئی عشق رسول کی باتیںکرتا ہے او بھئی دیکھیں تو سہی کہ وہ اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ کیسے پیش آتے تھے یہاں کھلائیں ہاں بیوی کو اپنے
ہاتھ سے نوالہ آپکی والدہ کو ہی سب سے پہلے اعتراض ہو جائیگا وہ ہی کہیں گی کہ یہ کیا کررہے ہو تم. کاشف محمود نے کہا کہ حرمت رسول پر بے شک جان بھی قربان ہے لیکن ان کے احکامات کو تو مانیں. ہم سب بس ہر وقت غیبت میں لگے ہوتے ہیں، ہمیںکوئی دوسرا کام ہی نہیں ہے ، میں تو آج کل سوچتا ہوں کہ مر کے اللہ کو کیا جواب دینا ہے کہ ہم کیا کرکے آئے ہیں اس لئے چھوٹی چھوٹی نیکیاں کما لیں اپنے حصے کے کام کر لیں شاید اللہ تعالی ہمیں معاف ہی کرے دے بے شک وہ بہت غفور رحیم ہے.








