مقبوضہ کشمیر ،مسلسل کرفیو کو 61 ویں روز کا آغاز ہو گیا، کشمیرجیل بن چکی، بھارتی فوجی درندوں نے دو ماہ میں کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے مگر عالمی دنیا ٹس سے مس نہ ہوئی.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو دو ماہ مکمل ہو چکے، آج 61 واں روز شروع ہو گیا، آج جمعہ کو کشمیریوں نے کرفیو توڑنے کا ایک بار پھر اعلان کیا ہے، بھارتی فوج کے مظالم کشمیریوں کے جذبہ حریت کو سرد نہ کر سکے، سرد موسم کے آمد کے ساتھ ہی کشمیریوں کے بھارت سرکار کے خلاف جذبات مزید گرم ہونے لگے
مقبوضہ کشمیر میں بھارت سرکار نے پانچ اگست کو کرفیو لگایا تھا جو تاحال جاری ہے، کرفیو میں کسی قسم کی نرمی نہیں کی جاتی، احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر پیلٹ برسائے جاتے ہیں، 15 ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے، کشمیری خواتین نے اپنے تحفظ کے لئے لاٹھیاں اٹھا لی ہیں، نہتے کشمیریوںپر بھارتی فوج سرچ آپریشن کے نام پر بے انتہا مظالم کرتی ہے، گزشتہ ایک ہفتے میں دس کشمیریوںکو شہید کیا جا چکا ہے.
کشمیر ہماری شہ رگ ہے، بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گے، کور کمانڈرز کانفرنس میں عزم
ٹیلی فون، انٹرنیٹ ، ریل سب کچھ معطل ہے، کسی کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں، کشمیری گھروں میں محصور ہیں، بیماروں کو ہسپتال نہیں جانے دیا جاتا، ادویات، خوراک کی قلت ہو چکی ہے، میڈیا پر بھی سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں، مساجد کو تالے لگے ہوئے ہیں، کشمیریوںکو نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جاتی
مقبوضہ جموں وکشمیر کے دارالحکومت سری نگر میں صحافیوں نے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس پر پابندی کے خلاف احتجاج کیا۔ اس موقع پر صحافیوں نے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس کی فوری بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سروس کے بند ہونے کی وجہ سے ان کا کام بری طرح متاثر ہوا ہے۔
افغان طالبان مجھ سے ملنا چاہتے تھے لیکن کسی ملک کو اعتراض تھا، وزیراعظم
کشمیر پر دو ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے آ سکتی ہیں،وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب
بھارتی فوجیوں نے جموں خطے کے کشتواڑ ، ڈوڈا اور کٹھوعہ اضلاع سے وسیع پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران منظور احمد گنائی، نورمحمد ملک، فاروق احمد بٹ، مسعود احمد مٹو، محمد مظفر شاہ، غلام محمد کمال، توصیف احمد گنڈا ، سید احمد اور تاجر محمد شفیع سروری سمیت متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیا۔
دریں اثنا ءبھارتی فورسز کی طرف سے گاندربل ، بانڈی پورہ ، رامبن ، کشتواڑ ، ڈوڈا ، کٹھوعہ اور متعدد دیگر اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کاروائیاں جاری رہیں۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کے دوران گذشتہ ماہ ستمبر میں ایک عورت اور دو لڑکوں سمیت 16کشمیری شہید کر دیے۔کشمیرمیڈیاسروس کے ریسرچ سیکشن کے اعداد و شمار کے مطابق ، چھ کشمیری جعلی مقابلوں میں شہید کیے گئے۔ ان شہادتوں سے ایک کشمیری عورت بیوہ اور دو بچے یتیم ہوگئے۔
مقبوضہ کشمیر، ماہ ستمبرمیں 16کشمیری شہید
ستمبر کے دوران بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے پرامن مظاہرین پر گولیوں ، چھروں اور آنسوگیس کے گولوں سے فائرنگ کی جس سے 281 افراد زخمی ہوئے۔ دریں اثناءبھارتی فورسز نے حریت کارکنوں اور نوجوانوں سمیت 157 افراد کو گرفتار کیا۔