باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت سے متعلق حقائق پیش کرنا چاہتاہوں،آرمی چیف کی زیرصدارت دوسری کورکمانڈر اجلاس ہوا،ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے بھارتی جارحیت کا سخت نوٹس لیاگیا بھارتی فور سز کی طرف سےشہری آبادی کو نشانہ بنایاجارہاہے ،26فروری سے ابتک 456مرتبہ بھارت نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی،
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ دنیا کوویڈ 19کے خلاف متحد ہورہی ہے ،پاکستان سمیت دنیا بھر کوکورونا وائرس چیلنج کا سامنا ہے،اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری نے دنیا بھر میں سیز فائر کی اپیل کی بھارت نے آزاد کشمیر میں کورونا کے حوالے سے فیک نیوز پھیلانے کی کوشش کی ،بھارت میں ظلم، بربریت، نسلی امتیاز کی جو آگ مقبوضہ کشمیر میں لگائی وہ پورے بھارت میں پھیل چکی ہے، کرونا وائرس ایک عالمی وبا ہے جس سے پوری دنیا متاثر ہے کوئی بھی رنگ نسل ،مذہب اسے مبرا نہیں، بھارتی کوشش مذہب سے جوڑنے کی ناکام ہوئی، بھارت نے فیک نیوز پھیلانے کی کوشش کی وہ ناکام ہوئے
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ سب سے کم کیسز آزاد کشمیر میں ہیں اور وہاں سے ابھی تک کوئی موت نہیں ہوئی، 25 افراد صحتیاب بھی ہو چکے ہیں،ملک بھر میں ہونے والے اموات 237 ہیں ان میں سے صرف 3 اموات گلگت کی ہیں،
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر پر دلوانا چاہتا یوں، 5 اگست سے لاک ڈاؤن ہے، بھارت کو جب بھی مشکل کا سامنا ہوا اس نے پاکستان کو مورد الزام ٹھہرایا،بھارت اقلیتوں کا استحصال، مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ بد ترین ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے، بھارت کے اندرونی حالات سب کے سامنے ہیں
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں سول ملٹری قیادت اس وبا کے خلاف جامع حکمت عملی سے آگے بڑھ رہی ہے، کرونا کنفرم کیسز کم ہیں، لیکن خدشہ ہے کہ اگلے دو ہفتے میں یہ تعداد بڑھ سکتی ہے، انفرادی اور اجتماعی طور پر احتیاط کی ضرورت ہے
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ قرنطینن، آئسولیشن سنٹر، ٹیسٹنگ سنٹر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، پاک فوج کے تمام دستیاب وسائل وبا سے نمٹنے کے لئے ہر لیول پر استعمال ہو رہے ہیں سمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران حکومتی احکامات کے مطابق کرونا کے خلاف جنگ میں پاک فوج مصروف ہے، کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی نشاندہی کر کے ٹارگٹنگ لاک ڈاؤن کرنا ہے، اس میں ہم نے اپنے ریسورسز کو صوبائی ، ضلعی اور یوسی لیول پر لے کرجانا ہے
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ پاک آرمی کےا فسران اور جوانوں نے ڈونیشن کا اعلان کیا تھا، ساڑھے تین لاکھ راشن بیگ تقسیم کر رہے ہیں،پاکستان آرمی میڈیکل کور کی استعداد بڑھانے کے لئے کام کر رہے ہیں،فلائنگ آپریٹ کرنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے کے لئے پی آئی اے کے جن پائلٹس کا ٹیسٹ مثبت آیا وہ پاک فوج کے ہسپتال میں داخل ہوں گے
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج کی 5 ٹیسٹنگ لیب کام کر رہی ہیں،داخلی راستوں پر قرنطین سہولیات قائم کی گئی ہیں، پاکستان ایئر فورس اور نیوی بھی اس کاوش میں بھر پور امدادی کام کر رہی ہیں، ایئر فورس نے امدادی سامان لایا، 17 فلائٹس کے ژریعے 64 ٹن سامان کئی علاقوں میں پہنچایا گیا، لاک ڈاؤن کی وجہ سے بلوچستان میں پھنسے افراد کو خصوصی پرواز کے ذریعے گلگت پہنچایا گیا، چینی امداد پاک بحریہ کے جہاز کے ذریعے گوادر کے مقامات تک پہنچایا گیا
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ چین نے بہترین دوست ہونے کا ثبوت دیا، آج بھی چین سے دو جہاز امدادی سامان اور ایک ڈاکٹرز کی ٹیم لے کر آئے ہیں جو دو ماہ پاکستان میں قیام کرے گی، چین کے اس کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیبں
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ طبی عملے، سمیت ان تمام لوگوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جو ملکی معیشت کا پہیہ چلانے کے لئے کردار ادا کر رہے ہیں، علما کرام کا کردار بھی اچھا رہا، میڈیا کو بھی سلام پیش کرتا ہوں
ڈی جی آئی ایس پی آرمیجر جنرل بابر افتخار کا مزید کہنا تھا کہ رمضان کا مہینہ صبر، برداشت کا درس دیتا ہے، عوام خود کو محدود رکھ کر اس وبا سے محفوظ رہے، کیونکہ زندگی بہت قیمتی ہے، اگلے 15 دن اہم ہیں، بھر پور احتیاط کریں، اپنے گھروں کو عبادتگاہیں بنائیں، رمضان برکتوں کا مہینہ اللہ سے دعا کریں کہ اس وبا سے جلد نجات مل جائے آمین