برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی پر مودی کو عالمی عدالت لانا چاہیے،مودی سرکار اپنے ارکان پارلیمنٹ سے بھی معاملات چھپارہی ہے،مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنے خاندان کے افراد سے رابطہ نہیں کر سکتے ،مقبوضہ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے،
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان سے ملاقات کے بعد برطانوی پارلیمانی وفد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی دعوت پر پاکستان آئے،آج صدرمملکت اور خارجہ حکام سے ملاقاتیں ہوئیں،وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے،لائن آف کنٹرول کا دورہ کریں گے،سردارمسعودخان کشمیر کے بہترین سفیر ہیں،جیریمی کاربن نے بھی مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق میں آواز بلند کی ،سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر پر اجلاس بہت بڑی بات ہے،پاکستان پرامن اندازمیں مشکل صورتحال کا مقابلہ کررہا ہے،سلامتی کونسل کو متفقہ مذمتی قرارداد لانی چاہیے تھی ،مقبوضہ کشمیر سے متعلق معلومات بہت کم آرہی ہیں
برطانوی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار کیا،صدرآزاد کشمیر
برطانوی پارلیمانی وفد کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 4ہزار سے زائد قید کرلیاگیا ہے ،کرفیو سے مقبوضہ کشمیر میں ادویات اورخوراک ختم ہوچکی ہے،بھارتی کانگریس رہنما کوبھی مقبوضہ کشمیر سے واپس بھیج دیاگیا،کرفیو ختم کرنے کا معاملہ برطانوی پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے،بھارتی وزراکی جانب سے بیانات قابل مذمت ہیں،پوری دنیا کو مقبوضہ کشمیر کےحق میں آواز بلند کرنی ہوگی،برطانوی عوام میں کشمیریوں کے لیے جذبہ پایاجاتاہے،بھارتی اقدام ہندونسل پرستی کےلیے ہے ،
مودی دہشت گرد، حافظ سعید کی باتیں آج درست ثابت ہوئیں، مبشر لقمان
قبل ازیں صدر آزاد کشمیر سردار مسعود خان نے کہا کہ برطانوی پارلیمانی ارکان بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں ،5اگست کےبھارتی اقدامات کی مذمت کرتےہیں ،برطانوی حکومت نے سلامتی کونسل کے اجلاس کی مخالف نہیں کی ،برطانوی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر تشویش کا اظہار کیا ،5اگست کےبعد دنیا نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو مستردکردیا ہے