مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے تین ہفتے، کشمیریوں کی زندگیاں خطرے میں،دوسری جانب آزاد کشمیر میں بے شرمی کی حد ہو گئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی ، مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو تین ہفتے گزر گئے ،بھارتی فوج کرفیو میں معمعولی سی بھی نرمی دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔ بدستور تین ہفتے تک تسلسل کے ساتھ کرفیو رکھنے کی روایت دنیا میں نہیں ملتی ،مہذب دنیا میں ایسا ہوتا ہے کہ جہاں بھی کرفیو ہو وہاں دوسرے دن نرمی کی جاتی ہے یا ایک دو دن بعد کرفیو اٹھا لیا جاتاہے تاکہ لوگ اشیائے ضرورت لے سکیں.بھارت نے یہ سب ریکارڈ توڑ دیے اور مسلسل تیسرے ہفتے سے کرفیو جاری ہے . بیمار ادویات لینے سے قاصر ہیں. بچے دودھ پینے سے محروم ہیں.لوگوں کے پاس اشیائے ضروریات کی قلت ہے.کشمیری اب ضرورت زندگی سے دو دو ہاتھ تنگ ہیں.ان تمام حالات میں کشیری اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھے ہوئے ہیں.

مقبوضہ کشمیر میں مام تعلیمی ادارے بند ہیں، کاروباری مراکز کو تالے لگے ہوئے ہیں، انٹرنیٹ و موبائل سروس بھی بند ہے،کشمیریوں کو گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں. کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد مودی سرکار نے حریت رہنماؤں سمیت کشمیر کے سیاسی لیڈروں کو بھی گرفتار و نظر بند کر رکھا ہے. اس کے باوجود کشمیری بھارت سرکار کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں، بارہمولا میں بھارتی فوج نے دو کشمیری شہید کئے، درجنوں‌ کشمیری نوجوانوں کو پیلٹ گنوں سے زخمی کیا گیا، ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کیا گیا، گھروں میں چھاپوں کے دوران کشمیری خواتین کے ساتھ بھی دست درازی کی گئی.

بھارت کے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے کشمیر کا دورہ کرنا چاہا تو مودی سرکار نے سرینگر ائیر پورٹ سے انہیں واپس بھجوا دیا،کشمیریوں سے نہیں ملنے دیا گیا.

دوسری جانب آزادکشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں بے شرمی کی حد کر دی گئی، پاکستان میں کشمیریوں کے ساتھ اظہاریکجہتی منایا جا رہا ہے، حکومت پاکستان سفارتی سطح پر دنیا بھر سے کشمیر کے حوالے سے رابطے کر رہی ہے ،لیکن مظفر آباد کے پی سی ہوٹل میں ڈانس پارٹی چل رہی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈانس پارٹی مظفر آباد کے ہوٹل میں اتوار کی رات کو شروع ہوئی جو ابھی تک جاری ہے، ڈانس پارٹی میں سنگر بھی بلائے گئے ہیں جن کا تعلق پاکستان سے ہے، عوامی حلقوں نے مظفر آباد میں ہونے والی ڈانس پارٹی پر شدید رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ مظفر آباد کے بالکل ساتھ سرینگر میں تین ہفتوں سے جانوں اور عصمتوں کے نذرانے اور قیامت کا سماں ہے اور مظفر آباد میں ناچ گانے کی محفل چل رہی ہے ،مظفر آباد کے مقامی ہوٹل میں اس تقریب کے کروانے والوں کو شرم آنی چاہئے، مقبوضہ جموں کشمیر میں کشمیری اپنا خون پیش کر رہے ہیں اور یہاں ڈانس پارٹیاں چل رہی ہیں.

Shares: