کشمیر کی سنگین صورتحال پر ملی یکجہتی کونسل نے سربراہی اجلاس 10 اکتوبر کو اسلام آباد میں طلب کر لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب کا اجلاس ہوا جس میں صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان صاحبزادہ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زیبرالوری، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ، وسطی پنجاب کے صدر محمد جاوید قصوری،سید نیاز حسین بخاری،ڈاکٹر راغب نعیمی، سید برہان الدین عثمانی، محمد نعیم بادشاہ، محمد شفیق بٹ، علامہ زبیر احمد ظہیر، ماسڑ سیلم پادری، صادق بھاٹیا، علامہ کاظم رضا نقوی،عمران سندھو،پادری جاوید گل،صاحبزادہ ملک پرویز اکبر ساقی،سید محمد صفدر شاہ گیلانی،ڈاکٹر طارق شریف،محمد رفاقت علی صدیقی،پیر غلام رسول اویسی،عمار احمد مکی،شبیر نقوی،صاحبزادہ منیر علی گیلانی،ضیا الدین انصاری،ڈاکٹر احسان ظفر،مفتی فضل الرحمان اوکاڑوی،علامہ قاری محمد شوکت،نصیر احمد نورانی،قاری عطا الرحمان، مولانا عبد المالک حیات، حسن فاروق، محمد فاروق چوہان،نوید احمد زبیر ی، محمد عمران الحق اور دیگر بھی موجود تھے۔

ملی یکجہتی کونسل کا اجلاس, حافظ محمد سعید کی گرفتاری کی مذمت

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صاحبزادہ ڈاکٹر ابو الخیر محمد زیبرالوری نے کہا کہ ہمارے شہر میں ایک دن بھی کرفیو لگ جائے تو پریشان ہو جاتے تھے۔ یہ ایک دو دنوں کی بات نہیں بلکہ تقریبا دو ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔انسانیت کی دھجیاں اڑا ئی جا رہی ہیں۔لوگ بھوکے مر رہے ہیں اور عالمی برادری اور بالخصوص مسلم ممالک بے حسی کا مظاہر ہ کر رہی ہے۔کشمیری اس انتظار میں ہیں کہ پاکستان کب عملی اقدامات اٹھائے گا۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور کشمیری ہمارے بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔کشمیری مجاہدین کا لہو رنگ لائے گا اور کشمیر پاکستان کا حصہ بنے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کا اقوام متحدہ میں خطاب بہت اچھا تھا، انہوں نے اسلام کی بات کی، مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا اور اسلام فوبیا پر گفتگو کی، مگر کیا اس کے بعد مودی نے کشمیر میں مظالم بند کر دئے۔ہمیں یکجہتی کے ساتھ ان سازشوں کا مقابلہ کرنا ہو گا۔ لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حق خودارادیت کشمیر یوں کا حق ہے اور وہ اپنی منزل ضرور حاصل کریں گے۔مقبوضہ کشمیر میں 56دنوں سے کرفیو نافذ ہے۔ اس اذیت ناک صورتحال کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔

تعلیمی نصاب سے اسلامی مضامین کا خاتمہ، چودھری شجاعت نے بڑا اعلان کر دیا

ملی یکجہتی کونسل نے10اکتوبر کو اسلام آباد میں سربراہی اجلاس طلب کیا ہے جس میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں ، مختلف مکاتب فکر کے لوگوں اور حریت کانفرنس کی قیادت کو مدعو کیا جائے گا۔وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ میں جانے سے پہلے قومی اتفاق راے کو قائم کرتے اور پوری قوم کی حمایت حاصل کرکے امریکہ جاتے تو بہتر ہوتا۔ تقریر کے بعد وزیر اعظم پر نئی ذمہ داری آن پڑی ہے کہ اب انہیں ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر قوم قیادت کو اکٹھا کرنا چاہے۔از سر نو قومی اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

6اکتوبر کو لاہور میں آزادی کشمیر مارچ ہو گا۔ ان شا ء اللہ کراچی کی طرح یہ مارچ بھی بھر پور انداز میں کامیاب ہو گا۔صدر ملی یکجہتی کونسل وسطی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں جموں کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کا خطاب حوصلہ افزاتھا مگر انہیں اب اس جانب عملی اقدامات کرنے چاہیں۔محض زبانی جمع خرچ اور تقریروں سے مسئلہ کشمیر حل نہیں ہو گا۔پاکستان نے کشمیر کا مقدمہ عالمی سطح پر بھر پور انداز میں اٹھا دیا ہے۔مگر اب مقبوضہ کشمیر کے عوام سے دیکھ رہے ہیں کہ ان کو بھارت کے تسلط سے نجات کب ملے گی۔اگر ہندوستان آرٹیکل 370ختم کر سکتا ہے تو پاکستان کو بھی کشمیر میں فو ج داخل کرنے کا حق حاصل ہے۔

ملی یکجہتی کونسل کا تحریک ریاست مدینہ چلانے کا اعلان

جماعت اسلامی نے کراچی، پشاور، اسلام آباد، فیصل آباد، کوئٹہ میں بڑے بڑے عظیم الشان تاریخی کشمیر مارچ کیے ہیں۔ اب ان شاء اللہ 6اکتوبر کو لاہور میں بھیی بڑا اور تاریخی مارچ ہوگا۔ جس میں شہر لاہور کے بسنے والے اور تمام مکاتب فکر کے لوگ، بچے، بوڑھے اور خواتین شرکت کریں گی۔ کشمیر ہماری شہ رگ ہے۔ اس پر دستبردار ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سیاسی و عسکری قیادت جرأت کا مظاہرہ کرے۔ پوری پاکستانی قوم ان کی پشت پر کھڑی ہے۔ ہندوستان نے 72برسوں سے مقبوضہ کشمیر کے نہتے مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے ہیں، ان کا تذکرہ کرتے ہوئے روح بھی کانپ اٹھتی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کو اس کی زبان میں جواب دیا جائے۔بھارت نے56دنوں سے پوری وادی میں کرفیو نافذ کررکھا ہے۔ خوراک اور ادویات کی شدید کمی ہوچکی ہے۔ لوگ گھروں میں قید ہوچکے ہیں۔ بھارت 80لاکھ شہریوں کو زندہ درگور کررہا ہے۔ عالمی برادری بے حسی کو چھوڑ کر نہتے کشمیریوں کو انصاف دلائے اور بھارت کے گھناؤنے کردار کی کھل کر مذمت کرے۔ آل پارٹیز کانفرنس سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا

Shares: