ٹرمپ کی ثالثی کشمیرکو ٹکڑوں میں بانٹنا ہے، قبول نہیں کریں گے، سراج الحق

0
48

امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمران جن کو ثالث سمجھ رہے ہیں ، وہ کشمیر کو ٹکڑوں میں بانٹنے کی تیاری کر رہے ہیں ۔ ان کا فیصلہ یہ ہوگا کہ جس حصے پر بھارت کا قبضہ ہے ، وہ بھارت کا اور جس پر پاکستان کا قبضہ ہے وہ پاکستان کا حصہ ہے ۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹر سراج الحق نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی قیمت پر ٹرمپ کی ثالثی قبول کریں گے نہ کشمیر کو ٹکڑوں میں بٹنے دیں گے ۔ کشمیر پاکستان کی نظریاتی ، جغرافیائی اور معاشی شہ رگ ہے ۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو استصواب رائے کا حق دیا جائے ۔ قوم چاہتی ہے کہ افواج پاکستان اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آزادی ٔ کشمیر کے لیے آگے بڑھیں ۔ پوری قوم ان کی پشت پر ہوگی ۔تباہ حال معیشت کی وجہ سے معاشی تباہی اور بربادی کی یہی رفتار رہی تو لوگ فاقوں مرنے لگیں گے ۔

سینیٹر سراج الحق نے مزید کہا کہ حکمران بے بسی سے امریکہ و برطانیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ حکومت اس خوش فہمی کا شکار ہے کہ کشمیرکی آزادی کے لیے امریکہ ہماری مدد کرے گا ،حالانکہ ٹرمپ مسئلہ کشمیر کو عالمی مسئلہ تسلیم کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ۔

امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا تھا کہ اسمبلیوں میں موجو د جماعتیں اپنے لیڈروں کی رہائی کے لیے تو احتجاج کرتی ہیں مگر کشمیرکی آزادی کے لیے باہر نکلنے کو تیار نہیں ۔ کشمیر کا مسئلہ پاکستان کا مسئلہ ہے اور کشمیر کا مقدمہ پاکستانی قوم کو لڑناہے ۔ کشمیر کی آزادی کا واحد راستہ جہاد ہے ۔ ہم کشمیر کو پاکستان کا حصہ دیکھنا چاہتے ہیں اگر حکومت نے کشمیر کی آزادی پر کوئی سودے بازی کرنے کی کوشش کی تو انہیں اسلام آباد میں بھی چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی ۔

سینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اور پوری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے،حکومت اقوام متحدہ سےمقبوضہ کشمیرمیں امن فوج تعینات کرنے کا مطالبہ کرے،کشمیری پاکستان کی بقا، سالمیت اور تکمیل کی جنگ لڑرہے ہیں،جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوجاتا ہماری جدوجہد جاری رہے گی.

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ حکومت پاکستان شملہ معاہدے کا خاتمہ کرے، ہمارے لوگ مر رہے ہیں اور آپ تماشا دیکھ رہے ہیں، لیکن یہ مت بھولیں امت جاگ رہی ہے، اگر یہ لڑائی سرینگر میں نہ لڑی گئی تو پھر یہ لڑائی مظفر آباد اور اسلام آباد میں لڑنی پڑے گی، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت شملہ معاہدے کے خاتمے کا اعلان کرے اور آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں کشمیری مجاہدین کونمائندگی دی جائے جو حکمت عملی تیار کریں ۔ سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ مودی اپنے ملک کیلئے کام کرتاہے اور ہمارے حکمران ہیں کہ اسلام آباد میں ائیر کنڈیشنڈ کمروں میں بیٹھے ہیں لیکن اب فیس بک کا جہاد نہیں چلے گا ، ہمیں عملی طور پر آگے بڑھنا پڑے گا ، حکومت بارڈر اور ایل او سی پر لگائی ہوئی باڑ ختم کرے ۔حکومت کی کارکردگی جیسی ہونی چاہئے ، ویسی نہیں ہے

Leave a reply