دریائے ستلج کشتی حادثہ اپڈیٹ ،دریائے ستلج سوجیکی ضلع اوکاڑہ کے مقام پر دریا عبور کرنے کے لیے استعمال ہونے والے بیڑے کے حادثہ میں اب تک ایک بچے کی ڈیڈ باڈی کو نکال لیا گیا

ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر محمد ذیشان حنیف کا کہنا ہے کہ کشتی الٹنے کے باعث ڈوبنے والے افراد میں سے 33 افراد کو بچا لیا گیا ہے اور باقی کی تلاش کے لیے ریسکیو اپریشن جاری ہے ریسکیو آپریشن میں بچائے جانے والوں میں 24 خواتین 6 مرد اور ایک بچہ شامل ہے جنہیں محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے ریسکیو کیے جانے والے افراد کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ریسکیو کئے جانے والے تمام افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے بیڑا میں 40 افراد سوار تھے جن میں سے اٹھ افراد کا تعلق ضلع اوکاڑا اور 32 افراد کا تعلق ضلع بہاول نگر سے ہے جائے وقوعہ پر ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر محمد ذیشان حنیف اور ڈسٹرکٹ پولیس افیسر کیپٹن ریٹائرڈ منصور امان ڈسٹرکٹ ایمرجنسی افیسر ظفر اقبال اور تمام متعلقہ محکمے موقع پر پہنچ کر ریسکیو اپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں اللہ تعالی کے فضل و کرم سے تمام سرکاری محکموں کے ربط و رابطہ سے کیے گئے ریسکیو اپریشن کی بدولت قیمتی انسانی جانوں کو بچایا گیا ہے

لیبیا کشتی حادثہ میں ملوث انسانی سمگلر کو گرفتار 

حادثے کے مرکزی ملزم ممتاز آرائیں کو وہاڑی سے گرفتار کیا گیا

انٹر ایجنسی ٹاسک فورس کا ساتوں اجلاس ایف آئی اے ہیڈ کواٹر میں منعقد ہوا

شہری ڈوب چکے، کئی کی لاشیں ملیں تو کئی ابھی تک لاپتہ ہیں،

دوسری جانب دریائے ستلج ہیڈ سلیمانکی پر پانی کی سطح میں اضافہ جاری ہے، ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی آمد 76035 اور اخراج میں 65877 کیوسک ہوگیا دریائے ستلج میں ضلع بہاولنگر کی حدود میں نچلے درجے کا سیلاب ہے،سیلابی پانی کی تباہ کاریاں تیز ہوگئیں انی کےتیز بہاو کی وجہ سے متعدد حفاظتی بند ٹوٹ گئے مومیکا روڈ اور ساہوکا روڈ پر سیلابی پانی سے شگاف کی وجہ آمدورفت کا سلسلہ معطل ہو گیا، درجنوں آبادیوں کا زمینی راستہ کٹ گیا ،دریائی بیلٹ سے ملحقہ مواضعات کی درجنوں آبادیوں میں سیلابی پانی داخل ہو گیا،سیلابی پانی کیوجہ سے لوگوں کو نقل مکانی میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت لوگ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے پانی میں بھنسے افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقام پر منتقل کردیا ، سیلابی پانی سے موضع عاکوکا ، ماڑی میاں صاحب، سنتیکا ، بہادرکا ، چاویکا اور دیگر مواضعات میں دریائی کٹاو بھی تیزی سے جاری ہے، متاثرین کھلے آسمان تلے حکومت کی جانب سے ریلیف پیکج کے منتظر ہیں

Shares: