پہلی مرتبہ کائنات میں بلبلہ نما ساخت دریافت

ماہرین نے 2005 میں بے اے او کے سگنل محسوس کئے تھے
milkyway

لندن: ہبل دوربین کی مدد سے حاصل شدہ تصاویر اور ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد بین الاقوامی ماہرینِ فلکیات نے پہلی مرتبہ کائنات میں ایک ایسی بلبلہ نما ساخت دریافت کی ہے جو کہکشاؤں پر مبنی ہے اور اس کی غیرمعمولی وسعت کا اندازہ ایک ارب نوری سال لگایا گیا ہے،جس کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ یہ بگ بینگ کے فوراً بعد کا ایک فوسل شدہ باقیات ہے۔

باغی ٹی وی :ٹیم کے رکن کولن ہولیٹ، یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ کے سکول آف میتھمیٹکس اینڈ فزکس نے کہا کہ یہ بلبلہ ہماری اپنی ملکی وے کہکشاں سے 10 ہزار گنا بڑا ہے اور اسی کہکشاں سے 82 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے خیال ہے کہ یہ عظیم بلبلہ بگ بینگ کے فوری بعد پیدا ہوا تھا اور یوں قدیم کائنات کو سمجھنے میں ایک اہم کردار ادا کرسکتا ہے اسی بنا پر ماہرین نے اسے کائناتی رکاز (فاسل) بھی کہا ہے۔

بھارتی شمسی ریسرچ مشن آدتیہ- ایل 1 کامیابی کے ساتھ تیسرے مدار میں داخل

حیرت انگیز طورپربڑے اس کائناتی مظہر سے ایک جانب تو خود سائنسداں حیران ہیں تو دوسری جانب اس کا مطالعہ کئی دلچسپ انکشافات کا اضافہ کرتا ہے کولن ہولیٹ کہتے ہیں کہ اس کائناتی عجوبے کو دیکھ کر ہم خود انگشت بدنداں ہیں کیونکہ یہ ہم سے بہت ہی قریب ہے۔

کیولن ہولیٹ نے یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ سے شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں کہا کہ ہم اس کی تلاش بھی نہیں کر رہے تھے، لیکن ڈھانچہ اتنا بڑا ہے کہ یہ آسمان کے اس سیکٹر کے کناروں تک پھیل گیا جس کا ہم تجزیہ کر رہے تھے اسے دیکھ کر کائناتی پھیلاؤ کی رفتار معلوم کی جاسکتی ہےاور یہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہماری کائنات کتنی وسیع ہوسکتی ہے ان کے مطابق اس دریافت کی روشنی میں کائناتی تاریخ کو نئے سرے سے لکھنے کی ضرورت پیش آسکتی ہے-

آب و ہوا کے مطالعے کے لیے پہلی پرواز شروع

یہ تحقیق اس ہفتے کے ’ایسٹرفزیکل جرنل‘ میں شائع ہوئی ہے تحقیق کےمطابق ابتدائی کائنات میں گرم پلازمہ کی وجہ سے ثقلی اور ریڈیائی عمل سے صوتی (آواز) کی امواج خارج ہوئی تھیں جنہیں ’بیریئن اکاسٹک آسلیشن‘ (بی اے او) کہا جاتا ہے ماہرین نے 2005 میں بے اے او کے سگنل محسوس کئے تھے۔

تاہم بگ بینگ کے 380000 برس بعد یہ عمل رک گیا، کائنات کچھ ٹھنڈی ہوئی اور کہیں کہیں بلبلوں کی شکلیں وجود میں آگئیں پھر یہ بلبلے پھیلے اور خوب بڑے ہوئے لیکن انہیں ہم ابتدائی کائنات کی اولین نشانیاں کہہ سکتے ہیں اور یہ بلبلہ بھی انہیں میں سے ایک ہے۔

سمندرمیں مستقل انسانی اسٹیشن قائم کرنے کا منصوبہ

Comments are closed.