قازقستان کے ایک غار سے 48 ہزار سال قبل رہنے والے انسان کی باقیات دریافت
قازقستان کے ایک غار سے تقریباً 48 ہزار سال قبل رہنے والے انسان کی باقیات ملی ہیں۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق،سائنسدانوں کوقازقستان کے علاقے بیدی بیک ضلع میں بورالدائی پہاڑ پر واقع توتیبولک غار میں 48 ہزار سال پہلے رہنے والے ایک شخص کے آثار ملے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کے ماہر تعلیم اور ڈاکٹر آف ہسٹوریکل سائنسز زاکن تیماگن کا کہنا ہے کہ ہم قازقستان میں واقع اس غارکو جرمنی کی Tübingen یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے ساتھ تلاش کررہے تھے ، جس میں اسپین، امریکا، رومانیہ اور قازقستان کے نمائندے بھی شامل تھے۔
زاکن تیماگن کا کہنا ہے کہ ہم کافی عرصے سے کام کر رہے ہیں۔ ہمیں پچھلے سال غار کے اندر سے تاریخی آثار اور راکھ کے باقیات ملے تھے راکھ کی بنیاد پر لیبارٹری نے ثابت کیا کہ یہاں لوگ 48 ہزار سال پہلے رہتے تھے تاہم اور معلومات حاصل کرنے کیلئے ہم ابھی بھی مزید کھدائی کر رہے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2017 میں شروع ہونے والی کھدائی کے نتیجے میں محقیقن کو غار میں مختلف اشیاء، جیسے ریچھ، انسانی دانت اور ایک بنیادی پتھر ملا اس کے علاوہ ہزاروں سالوں سے زمین میں پڑی راکھ کی باقیات بھی شامل ہیں۔
یہ علاقہ پچھلی صدی کے وسط میں دریافت ہوا تھا، لیکن کھدائی صرف 2017 میں شروع ہوئی۔ سائنسدانوں نے پہلے صرف ثقافتی تہوں میں کھدائی کی لیکن جلد ہی دیگر اوزاروں کے علاوہ پتھر کی پلیٹیں اور کھرچنے والے جیسے اہم نمونے بھی ملے۔ ان نتائج کو جانچ کے لیے جرمنی بھیجا گیا جس سے معلوم ہوا کہ یہ 48 ہزار سال پرانے ہیں۔
جرمن ماہر آثار قدیمہ نے غاروں کی اہمیت کو نوٹ کیا کیونکہ سائنس دان اس علاقے میں پائے جانے والے لوگوں اور جانوروں کی نامیاتی باقیات کو نمونے کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں تاکہ اس بات کی وضاحت کی جا سکے کہ وہاں انسانی نسلیں رہتی تھیں۔
محققین کے مطابق توتیبولک قازقستان کا پہلا غار ہے جہاں اس قسم کے آثار ملے ۔ محقیقین ان کی عمر اور مخصوص دور کا تعین کرنے کے لیے تقریباً ایک سال تک نمونوں کا مزید مطالعہ کریں گے۔