باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ،اووربلنگ سے متعلق سماعت ہوئی

سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزار کو مکمل تیاری کے ساتھ پیش ہونےکی ہدایت کی ہے،درخواست گزار نے کہا کہ نیپراکوکے الیکٹرک کیخلاف کارروائی کیلیے خط لکھا، جواب نہیں دیا،عدالت نے درخواست گزار کو تیاری کے ساتھ پیش ہونے کا کہہ کی سماعت ملتوی کر دی

قبل ازیں چیئرمین نیپرا کی زیر صدارت کراچی لوڈشیڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی،سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے اتھارٹی کو بریفنگ دی،

سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ طلب بڑھنے سے ان علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کرنا پڑی جہاں نہیں کرتے،کراچی میں 3سے ساڑھے 7 گھنٹے تک کی لوڈ شیڈنگ ہوتی رہی ہے،فرنس آئل اور گیس کی قلت کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہوا،پی ایس او نے مئی میں ہم سے فرنس آئل کی ڈیمانڈ پوچھی 2جون کو حکومت کو خط لکھا کہ ایک لاکھ30 ہزار ٹن فرنس آئل چاہیے،جواب ملا کہ فرنس آئل کی جگہ ایل این جی استعمال کریں،

سی ای ااو کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ گرمیوں میں ساڑھے 4 ہزار ٹن یومیہ فرنس آئل کی ضرورت ہوتی ہے،اس وقت نیشنل گرڈ سے 730 میگاواٹ بجلی مل رہی ہے،فرنس آئل اور گیس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، نیشنل گرڈ سے اضافی بجلی کیلئے ہماری درخواست پرغور نہیں کیا جاتا،نیشنل گرڈ سے 720سے 730میگاواٹ تک بجلی لے رہے ہیں،چیئرمین نیپرا نے کہا کہ کیا 22جون کے بعد سے لوڈ شیڈنگ پر کے الیکٹرک کی کوئی ذمےداری ہے ؟

سی ای او کے الیکٹرک نے کہا کہ اس معاملے میں کے الیکٹرک کی کوئی غلطی نہیں ،چیئرمین نیپرا نے کہا کہ صورتحال کی پہلے سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے تھی ،

چیئرمین نیپرا نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک میں نجکاری کے باوجود بہتری نہیں آ رہی، کے الیکٹرک نے 11 مہینے سے گرڈ اسٹیشنز کو اپ گریڈ نہیں کیا، اضافی بجلی اٹھانے کی صلاحیت نہیں،سی ای او کے الیکٹرک نے ڈھٹائی بھرا جواب دیتے ہوئے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی موجودہ صورتحال میں کے الیکٹرک کا کوئی قصور نہیں،

چیئرمین نیپرا نے کہا کہ آپ ذمہ داری لیں یا نہ لیں، آپ ہمیں فیل کر رہے ہیں،نجکاری کے باوجود کے الیکٹرک میں بہتری نہیں آ رہی،11ماہ سے آپ نے گرڈ ا سٹیشنز کو اپ گریڈ نہیں کیا،آپ کو وفاق اضافی بجلی فراہم کر بھی دے تو آپ کی صلاحیت نہیں کہ وہ اٹھا سکیں،

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے کراچی میں لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے گورنر سندھ سمیت دیگر حکام کو ہدایت کی ہے کہ کے الیکٹرک اور عوامی مسائل کا حل ممکن بنایا جائے۔

وزیراعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل، وفاقی وزیر اسد عمر اور شہزاد قاسم نے خصوصی ملاقات کی جس میں صوبے میں کورونا کی صورتحال اور کے الیکٹرک سمیت دیگر ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر وزیراعظم نے تینوں شخصیات کو ہدایت کی کے الیکٹرک انتظامیہ سے جلد ملاقات کرکے لوڈشیڈنگ اور عوامی مسائل کا حل ممکن بنایا جائے.

Shares: