خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان کے خلاف پریس کانفرنس

خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی رحیم یار خان کے متاثرہ طلبہ اور ان کے والدین بھی جرات کر کے یونیورسٹی انتظامیہ کے کی دھونس اور لوٹ مار کے خلاف میدان عمل میں آ گئے.
پیپریکا (Peprika) ہوٹل خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کیخلاف پریس کانفرنس ۔
والدین نے موقف اختیار کیا کہ یونیورسٹی طلبا و طالبات سے ذبردستی 6500روپے انٹرنیٹ اور ٹرانسپورٹ کی مد میں وصول کرتی ہے جبکہ طلبا وطالبات نہ تو انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں اور نہ ہی ٹرانسپورٹ استعمال کرتے ہیں.اس موقع پر انھوں نے کہا کہ بارہا ہونہورسٹی انتظامیہ کی توجہ اس معاملے کی طرف مبزول کروانے کی کوشش کی ہے لیکن کوئی سنوائی نہیں ہوئی. نیز یونیورسٹی انتظامیہ طلبا کے لیے لیبارٹریز میں خاطر خواہ حفاظتی انتظامات پر بھی توجہ نہیں دے رہے جس کے باعث تھوڑا عرصہ پہلے کیمسٹری لیب میں دھماکہ جیسے واقعات ہو رہے ہیں. اور ان واقعات میں طلبا و طالبات زخمی بھی ہوئے. جن ان واقعات کے بارے میں طلبا وطالبات نے میڈیا کو بتایا تو انتظامیہ نے نہ صرف امتحانات میں رزلٹ خراب کرنے کی دھمکیاں دیں بلکہ یونیورسٹی سے نکالنے کا بھی عندیہ دیا. طلبا وطالبات کے والدین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے اس معاملے کا سختی سے نوٹس لیا جائے اور طلبا وطالبات کو ان کا حق دلایا جائے.

Comments are closed.