خیبر پختونخوا کے ضلع مہمند میں کان بیٹھنے سے جاں بحق افراد کی تعداد مزید بڑھ گئی
باغی ٹی وی خیبرپختونخوا میں قبائلی ضلع مہمند میں ماربل کان بیٹھنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 17 ہوگئی، مزید افراد کو ملبے تلے سے نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں ماربل مائنز بیٹھنے کے واقعہ کے بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں، اب تک 17 افراد کی لاشیں ملبے تلے سے نکال لی گئی ہیں جبکہ 9 زخمیوں کو ملبے سے نکال کر غلنئی ہسپتال منتقل کیا جاچکا ہے، مزید افراد کو ملبے سے نکالنے کے لیے آپریشن جاری ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق امدادی کارروائیوں میں پاک آرمی، ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122 کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ پشاور سے 5 ایمبولینس، اور ایک ریکوری وہیکل مہمند کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے سانحہ ماربل مائنز مہمند پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ شوکت یوسفزئی کے مطابق جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

آپریشن میں ریسکیو کے 120 سے زائد اہلکار حصہ لے رہے ہیں، لاپتہ ہونے والے 11 افراد کی تلاش جاری ہے، ضلع مہمند کی تحصیل صافی میں گزشتہ روز ماربل مائنز میں تودہ گرنے سے مزدور ملبے تلے دب گئے تھے۔
کان بیٹھنے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس اور امدادی رضاکار ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں لیکن انہیں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

ملبہ بہت زیادہ ہے اور ہیوی مشینری نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔ڈی پی اومہمند کا کہنا ہے کہ ملبے میں بڑے بڑے پتھر موجود ہیں جنہیں صرف ہیوی مشینری کی مدد سے ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔

ہم نیوز کی جانب سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں ڈی پی او مہمند نے کہا کہ ہیوی مشینری اور دیگر امدادی سامان و ٹیمیں طلب کرلی گئی ہیں۔

Shares: