جلاؤ گھیراؤ کیس میں خدیجہ شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
انسداد دہشتگری عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس میں خدیجہ شاہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے جبکہ لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں 9 مئی کو راحت بیکری کے باہر جلاؤ گھیراؤ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ہے اور جج عبہر گل خان نے کیس کی سماعت کی تھی۔
تاہم واضح رہے کہ پی ٹی آئی کی کارکن خدیجہ شاہ کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پرعدالت میں پیش کیا گیا، اور پولیس نے ملزمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی تھی اور عدالت نے استدعا منظور کرتے ہوئے خدیجہ شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔
جبکہ خدیجہ شاہ کیخلاف تھانہ سرور روڈ پولیس نے مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ یاد رہت گزشتہ 26 اکتوبر کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے ایک کھلا خط لکھا تھا جس میں انہوں نے جیل میں قید 18 خواتین کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی ہے۔ پانچ صفحات پر مشتمل ہاتھ سے لکھے گئے خط کو خدیجہ شاہ کے شوہر نے ایکس پر شیئر کیا۔ خدیجہ شاہ نے خط میں 9 مئی کے واقعات کے الزام میں قید کے دوران علیحدگی، درد اور تکالیف کے "دل کو چھونے والے” واقعات کو بیان کیا۔
جبکہ انہوں نے خط میں لکھا کہ وہ 9 مئی کے احتجاج میں پرامن طور پر شرکت کرنے پر چار ماہ سے زیادہ عرصے سے قید ہیں، نو مئی کے واقعات کی وجہ سے اپنے ساتھ قید 18 خواتین کی حالت زار کے بارے میں لکھتے ہوئے خدیجہ شاہ نے ان کے دکھوں اور ان کے خاندانوں کو درپیش مشکلات کو اجاگر کیا۔ اور خدیجہ شاہ نے 18 میں سے قید چھ ماؤں کی المناک کہانیاں شیئر کیں جن میں افشاں طارق بھی شامل ہیں جو دو ماہ سے جیل میں ہیں اور مسلسل آنسو بہا رہی ہیں۔
تاہم ان کے مطابق پانچ بچوں کی ماں فرزانہ خان ڈھائی ماہ سے جیل میں اذیت کا شکار ہیں جبکہ روہینہ خان چار بچوں کی ماں ہیں جن کی دیکھ بھال کے لیے پاکستان میں کوئی خاندان نہیں ہے، انہوں نے لکھا کہ تین بچوں کی ماں شہبانو گوچانی کو اس کی سب سے چھوٹی بیٹی کی پانچویں سالگرہ سے عین قبل گرفتار کیا گیا، تین بیٹیوں کی ماں عالیہ حمزہ نے 9 مئی کو اپنی بیٹیوں کو گھر سے گھسیٹتے ہوئے دیکھا جبکہ اس کی پانچ سالہ بیٹی اس کے بغیر رہ نہیں پا رہی۔ آخر میں خدیجہ شاہ نے سب کو پکارتے ہوئے کہا کہ آپ پی ٹی آئی کے حامی ہیں یا نہیں انسانیت حکم دیتی ہے کہ اس مقدمے کو انجام تک پہنچایا جائے۔