عراق حکومت کی خلیجی جنگ سے لاپتہ افراد کے بارے میں معلومات فراہم کرنے پر انعامات کا اعلان

1991 کی خلیجی جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے لاپتہ افراد کی باقیات تلاش کرنے کی کوششی
0
46
iraq

عراقی حکومت کی جانب سے 1990-1991 کی خلیجی جنگ کے بعد سے لاپتہ ہونے والے عراقیوں اور کویتی باشندوں کی تدفین کے مقامات کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے والے لوگوں کو سامنے آنے کا کہا گیا ہے-

باغی ٹی وی: "الجزیرہ” کے مطابق بغداد نے 1990سے 1991 کی خلیجی جنگ کے عراقی اور کویتی متاثرین کی تدفین کے مقامات کی معلومات کے لیے مالی انعام کا اعلان کیا ہے اتوار کے روز ایک مشترکہ بیان میں عراقی وزارت دفاع اور داخلہ نے ہر اس شخص سے مطالبہ کیا کہ جس کے پاس عراق یا کویت کے اندر لاپتہ افراد کی قبروں کے بارے میں معلومات ہوں وہ سامنے آئیں۔

عراقی وزارت دفاع اور داخلہ نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ انعام ان لوگوں کو دیا جائے گا جو ہمیں ٹھوس نتائج تک پہنچنے میں مدد دیں گے اور مفید معلومات فراہم کریں گے۔

خواتین مردوں سے زیادہ دھوکے باز ہوتی ہیں، نئی تحقیق

واضح رہے کہ1991 کی خلیجی جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے لاپتہ افراد کی باقیات تلاش کرنے کی کوششیں تنازع کے خاتمے کے بعد سے جاری ہیں، اس حوالے سے سہ فریقی کمیشن اور اس کی تکنیکی ذیلی کمیٹیاں 1991 اور 1994 میں قائم کی گئی تھی، تاکہ عراق اور کویت میں سینکڑوں خاندانوں کو ان کے پیاروں کے حوالے سے جوابات دیئے جاسکیں۔

کمیٹی کی صدارت ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی (آئی سی آر سی) کرتی ہے اور اس میں عراق، کویت، سعودی عرب، امریکا، برطانیہ اور فرانس کے نمائندے شامل ہیں، جب کہ اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم آئی) نے 2014 میں ایک مبصر کی حیثیت سے اس کمیٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔

یواےای میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ کی حد کو عبور

خلیجی جنگ کے نتیجے میں لاپتہ ہونے والے افراد کا معاملہ اب بھی دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تنازع کی بنیادی وجہ ہے، کویت پر عراقی حملے کے بعد دونوں کے سفارتی تعلقات منقطع ہوگئے تھےتاہم سابق عراقی رہنما صدام حسین کو 2003 میں ایک امریکی حملے کے بعد اقتدار سے ہٹا دیا گیا تھا جس کےبعد تعلقات بحال ہوئے تھےآئی سی آر سی کے گزشتہ اعداد و شمار کے مطابق اس جنگ میں 215 کویتی اور 85 عراقی لاپتہ ہوگئے تھے، جن میں سے زیادہ تر جنوبی عراق سے ہیں کویت کا کہنا ہے کہ اس کے لاپتہ افراد کی تعداد 320 ہے، جب کہ بغداد کا کہنا ہے کہ جنگ کے خاتمے کے بعد سے اب تک 5 ہزار سے زائد عراقی لاپتہ ہیں۔

فرانسیسی اسکولوں میں عبایہ پہننے پر پابندی عائد

عراق نے فروری 2017 میں اعلان کیا تھا کہ کویت کو ملک میں قید تقریبا 300 قیدیوں کی باقیات مل گئی ہیں اور اگست 2019 میں عراق نےجنگ میں ہلاک ہونے والے 48 کویتی قیدیوں کی باقیات ان کے حوالے کی تھیں۔ ان کی باقیات عراق میں اجتماعی قبروں سے نکالی گئیں۔

آئی سی آر سی کے مطابق کویتی فوجیوں کو صدام حسین کی افواج نے قیدی بنا لیا تھا اور عراق میں سماوا کے قریب صحرا میں منتقل کیے جانے کے بعد وہ لاپتہ ہو گئے تھے۔

گزشتہ سال فروری میں عراق نے 52.4 ارب ڈالر کی ادائیگی مکمل کی تھی تاکہ ان افراد، کمپنیوں اور حکومتوں کو معاوضہ دیا جا سکے جنہوں نے 1990 میں کویت پر حملے اور قبضے کے نتیجے میں اپنے ہونے والے نقصانات ثابت کیے تھے۔

اسامہ بن لادن کوقتل کرنے والا امریکی فوجی گرفتار

کویت پر 7 ماہ کے قبضے اور خلیجی جنگ میں صدام حسین کی افواج کی امریکا کی قیادت میں شکست کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے قائم کردہ اقوام متحدہ کے معاوضہ کمیشن نے کویت کو یہ رقم ادا کرنے کا حکم دیا تھا۔ کویت کو گزشتہ 30 سالوں سےعراقی تیل کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک حصہ مل رہا ہے۔

عراقی وزارتوں نے قبروں کے بارے میں معلومات رکھنے والے افراد کو عراقی سفارت خانوں اور قونصل خانوں یا ہاٹ لائن نمبر کے ساتھ رابطہ کرنے کی ہدایت کی بیان میں عراقی وزارت خارجہ، بغداد میں آئی سی آر سی، بغداد میں کویتی سفارت خانے اور بصرہ اور اربیل میں کویتی قونصل خانوں کے نمبر بھی شامل تھے-

بھارتی حکومت چاند کو ہندو سلطنت قراردے،ہندو مہاسبھا کے قومی صدر کا مطالبہ

Leave a reply