اسلام آباد:اٹارنی جنرل کو پھراٹارنی جنرل مقررکردیا گیا ،اطلاعات کےمطابق وفاقی حکومت نے 2018 میں اٹارنی جنرل رہنے والی اہم شخصیت کو اٹارنی جنرل کے لیے مقرر کردیا ہے،وفاقی حکومت کی طرف سے مقرر کیئے جانے والےخالد جاوید خان اس سے قبل 2018 میں بھی اٹارنی جنرل آف پاکستان کے عہدے پر تعینات رہ چکے ہی
خیال رہے کہ حکومت نے اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان سے استعفیٰ لے لیا ہے جس کے بعد وہ اپنے عہدے سے دستبردار ہوگئے ہیں۔اٹارنی جنرل انور منصور خان نے اپنا استعفیٰ منظوری کے لیے صدر مملکت کو بھجوا دیا ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ استعفیٰ فوری طور پر منظور کیا جائے۔انور منصور خان نے اپنے استعفے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنا بیان جمع کرا دیا ہے
انور منصور خان نے اپنے استعفے میں مؤقف اپنایا کہ پاکستان بار کونسل نے میرے استعفے کا مطالبہ کیا تھا، افسوس ہے کہ جس بار کونسل کا چیئرمین ہوں اس نے استعفیٰ مانگا۔دوسری جانب وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ انور منصور خان سے استعفیٰ مانگا گیا تھا جس پر انہوں نے استعفیٰ جمع کرا دیا ہے۔
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے بھی اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دو دن پہلے انور منصور خان نے سپریم کورٹ میں جو بیان دیا وہ کسی کے علم میں نہیں تھا اور اس میں حکومت کی منشا شامل نہیں تھی۔








