تھانہ سولجر بازار کا بدعنوان اور بے ضمیر تھانیدار خالد رفیق جوا سٹہ مافیا اور فحاشی کے اڈوں کا سرپرست نکل

0
50

سولجر بازار جوا سٹہ مافیا اور فحاشی کے اڈوں کا سرپرست نکلا، بدعنوان بے ضمیر SHO خالد رفیق نے بھاری ہفتہ بھتہ وصولی پر اندھیر نگری کا پروانہ تھما دیا،نوجوان نسل برباد،کوٸی پرسان حال نہیں،ایڈن والا اپارٹمنٹ فلیٹ نمبر 202 میں رات گٸے جواریوں کا ہجوم بلاخوف وخطر جواری کی محفل سجاٸے رکھتا ہے،شور شرابہ،ہلا گلا معمول،آٸی جی سندھ،ایڈیشنل آٸی جی کراچی پولیس چیف،ڈی آٸی جی ایسٹ اور ایس ایس پی ایسٹ معاملے کی کی انکواٸری اور زمہ داران کیخلاف سخت قانونی کاررواٸی عمل میں لاٸیں،علاقہ مکینوں کا پرزور مطالبہ-تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ ایسٹ تھانہ سولجر بازار کا بدعنوان اور بے ضمیر تھانیدار خالد رفیق جوا سٹہ مافیا اور فحاشی کے اڈوں کا سرپرست نکلا،ذراٸع کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او سولجر بازار انسپکٹر خالد رفیق بھاری ہفتہ بھتہ وصولی کے عوض مکروہ دھندوں اور عصمت دری کے اڈوں کے کرتا دھرتا کیخلاف قانونی کاررواٸی کرنے سے قاصر ہے،پولیس جواء سٹہ اور گٹکا مافیا کے سامنے بے بس دکھاٸی دیتی ہے جو اس بات کا چیختا چلاتامنہ بولتا ثبوت ہے کہ سولجر بازار کا بدعنوان تھانیدار سب انسپکٹر خالد رفیق نے سماج دشمن عناصر سے ہاتھ ملا لیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ سولجر بازار کے علاقے فاطمیہ اسپتال کے قریب واقع ایڈن والا اپارٹمنٹ کے فلیٹ نمبر 202 میں رات گٸے جواریواں کا ہجوم جوا سٹہ کی محفل سجاٸے رکھتا ہے اور انھیں رتی برابر بھی پولیس کی کاررواٸی کا خوف نہیں ہوتا، ذراٸع کا کہنا ہے کہ مذکورہ فلیٹ کی نشاندہی علاقہ مکین متعدد بار کرواچکے ہیں پر تھانیدار کے کان پہ جوں تک نہیں رینگتی، ایس ایچ او سولجر خالد رفیق کا سینہ تان کر کہنا ہے کہ میرے خلاف عدالت میں جواء اور سٹہ چلانے والی بدنام زمانہ ادیبہ نے پٹیشن دائر کی تھی جس پر عدالت نے میرے خلاف 22/A کے تحت ایف آئی آر کا آرڈر دیا ہے، اب اس صورتحال میں پولیس کارروائی کرنا ممکن نہیں،جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ایڈن والا اپارٹمنٹ کے فلیٹ نمبر 202 میں ملک بھر کا جواء سٹے کا منظم نیٹ ورک دھڑلے سے جوا سٹہ چلا رہا ہے، اور اس جوا سٹہ کے کرتا دھرتا میں بدنام زمانہ ادیبہ، ظہیر پٹھان اور مایا نامی جواری ہیں جو روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کا جواء سٹہ بڑے منظم طریقے سے چلا رہے ہیں اور باقاعدہ سے سی سی ٹی وی کیمروں سے اس محفل کی رکھوالی کی جاتی ہے،ذراٸع کا کہنا ہے کہ ایس ایچ او سولجر بازار اس مافیا کے خلاف کسی بھی صورت کاررواٸی کرنے سے صاف انکاری ہے کیونکہ چمکتے دمکتے کرارے نوٹوں کی چمک نے انہیں اپنی جکڑ میں لے رکھا ہے،علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ بدعنوان ایس ایچ او سولجر بازار خالد رفیق نے تھانے کی حدود کے علاقوں میں سرعام گٹکا ماوا مافیا کو بھی نوجوان نسل کو برباد کرنے کی آزادی دے رکھی ہے جس کا منہ بولتا ثبوت کئی بار جیل کی ہوا کھانے اور گٹکے کے کیبن سے شہرت حاصل کرنے والا فہیم کو مضرصحت گٹکا ماوا کا کارخانہ کھولنے کی کھلی اجازت دے دی ہے،ذراٸع کا کہنا ہے کہ محکمہ ہیلتھ کے ملازم محمد نے بھی ایس ایچ او سولجر بازار خالد رفیق سے گٹکا تیاری کا کارخانہ کھولنے کی اجازت لیکر کارخانہ کھول لیا ہے جہاں سے اس نے بڑے منظم طریقے سے اپنا نیٹ ورک کا جال بچھا رکھا ہے اور محمد نامی اس شخص کا مضرصحت گٹکا تھانہ سولجر بازار کے بلکل سامنے ہی اس کے اپنے کیبنوں میں بآسانی فروخت ہو رہا ہے، ویڈیو اور تصاویر میں سب واضح ہے،ذرائع نے مزید بتایا کہ خود کو پارسا دیانتدار اور بہادر ایس ایچ او کہنے والا نے علاقے سے موکل اکھٹی کرنے کی زمہ داری جیل پولیس کے ایک سپاہی ازرم کو سونپ رکھی ہے وہ باقاعدگی سے ایس ایچ او اور ہیڈ محرر سولجر بازار کی بیٹ جمع کرتا ہے، پولیس بیٹر ازرم نے کام کو بانٹتے ہوٸے مچھلی مارکیٹ کی بیٹ کے لیے اپنے خاص کارندے امین کو کام سونپا ہوا ہے،بیٹر امین ہفتہ واری بنیاد پہ 50 ہزار روپے بیٹ ایس ایچ او سولجر کے پاس پہنچاتا ہے، ذرائع نے بتایا کہ ایس ایچ او سولجر بازار بہتی گنگا میں خود نہا دھو رہا ہے،تھانیدار سولجر بازار کی جانب سے سب اوکے کی رپورٹ میں دور دور تک کوٸی صداقت نہیں،علاقہ مکینوں نے آٸی جی سبدھ، ایڈیشنل آئی جی کراچی پولیس چیف، ڈی آئی جی ایسٹ اور ایس ایس پی ایسٹ سے مطالبہ کرتے ہوٸے کہا کہ اس سنگین معاملے کی فوری انکواٸری اور زمہ داران کیخلاف سخت قانونی کاررواٸی عمل میں لاٸی جاٸے-

Leave a reply