ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای اس سال اپنی رہائش گاہ پر منعقد ہونے والی محرم کی اعلیٰ سطحی تقریب میں شریک نہیں ہوئے، جو کہ ان کی مسلسل 22 روزہ غیر موجودگی کا تسلسل ہے۔

برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، یہ تقریب امام خمینی حسینیہ میں منعقد ہوئی جہاں وہ ہر سال شرکت کیا کرتے تھے۔ آیت اللہ خامنہ ای کی اس تقریب میں غیر حاضری نے ان کی صحت اور سیکیورٹی سے متعلق خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگی کشیدگی جاری ہے اور وہ کسی بھی عوامی تقریب میں نظر نہیں آ رہے۔ماضی میں صرف COVID-19 کے دوران تقریب عوام کے بغیر منعقد ہوئی تھی، لیکن اس وقت بھی آیت اللہ خامنہ ای نے اکیلے شرکت کی تھی۔ تاہم اس سال وہ مکمل طور پر غیر حاضر رہے۔

مزید یہ کہ اسرائیلی حملوں کے بعد شہید ہونے والے اعلیٰ فوجی کمانڈرز کے جنازوں میں بھی سپریم لیڈر کی غیر حاضری معمول سے ہٹ کر سمجھی جا رہی ہے۔ رواں سال کی تقریب میں فوجی، عدلیہ اور انتظامیہ کے سربراہان سمیت بچوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی، جنہوں نے شہدا کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔

سرکاری سطح پر آیت اللہ خامنہ ای کی صحت یا سیکیورٹی خدشات پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم مبصرین کے مطابق ان کی مسلسل غیر موجودگی سخت سیکیورٹی خطرات یا ممکنہ صحت کے مسائل کی طرف اشارہ کر سکتی ہے۔

حنیف عباسی کی خواجہ آصف پر تنقید، "ہائبرڈ نظام” کا بیانیہ مسترد

2025 میں 8,500 کاروباری صارفین سائبر حملوں کا شکار ہوئے

بلوچستان اور آزاد کشمیر ،دانش اسکولز کے لیے 19 ارب 25 کروڑ روپے منظور

کراچی میں ٹرک کی زد میں آکر 3 سالہ بچہ جاں بحق، ڈرائیور فرار

Shares: