کاہنہ:خانوہارنی کےقریب پولیس مقابلہ دو خطرناک ڈاکو ہلاک
کاہنہ کے علاقہ خانوہارنی پلی کے قریب پولیس مقابلہ پولیس اور ڈاکووں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ 2خطرناک ڈاکو ہلاک پولیس کو ڈاکووں کے ورثا کی مزاحمت کا سامنا
باغی ٹی وی :کاہنہ کے علاقہ شہزادہ بلیاں والا کھوہ پر مسلحہ ڈاکووں نے ارشد نامی شہری سے گن پوائنٹ پر پانچ ہزار روپے چھینے کاہنہ پولیس نےاطلاع ملتے ہی ڈاکوؤں کا تعاقب کیا تو ڈاکو خانوں ہارنی پلی کے قریب گیھرے میں آگئے۔
ایس ایچ او کاہنہ جاوید اقبال چیمہ اور کاہنہ سی آئی اے انچارج نبی بخش بٹ پر مسلحہ ڈاکووں نے شدید فائرنگ کر دی پولیس کی جوابی فائرنگ میں ڈاکو مارے گئے پولیس کے سینئر افسران کی جانب سے موقع ملاحظہ میں تاخیر کی وجہ سے ڈاکئوں کے ورثہ کی بڑی تعداد بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی نعشوں کو اٹھاتے ہوئے پولیس کو مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا 10 منِٹ فیروز پور روڈ بھی بلاک کیا گیا۔
مظاہرین نے اشتعال انگیزی میں متعدد راہگیروں پر تشدد کیا جن کی جان چوکی انچارج صوآصل رانا سرور نے بچائی ڈاکووں کی شناخت وقاص اور صفیان کے ناموں سے ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یہ وقوعہ آج شام چار سے ہانج بجے کے قریب ہوااور اس کے بعد موقع پر لاشوں کے لاس دو فرلانگ کے فاصلے پر پولیس کے ناکے لگا کر کسی کو آگے آنے کی اجازت نہیں تھی پولیس اہلکار ہی تھے اور رت کو ساڑھے دس بجے لاشیں اٹھائی گئیں۔
وہاں پر پولیس اور پانڈو کی کے افراد کی کشیدہ لہجے میں گفتگو ہوئی اور ویاں پر اقتصادم ہوا جس پر پولیس نے پندرہ افراد کو کاہنہ پولیس اسٹیشن میں بند کر دیا گیا اور ان کے آٹھ افراد ابھی بھی بند ہیں۔
دوسری جانب کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کوئی واردت نہیں تھی یہ لوگ لڑائی جھگڑے والےتھے لڑائی جھگڑے میں ملوث رہتے تھے پچھلے سال ان پر قتل کا کیس تھا چک بوٹا والی سائیڈ پر دشمنی تھی اور اس کو شک بھی تھا کہ شاید وہ اس پر حملہ کریں ان کا ایک ساتھی پچھلے سال قتل بھی ہوا تھا ان پر ہی شک ہے کہ انہوں نے ہی پولیس کو ساتھ ملا کر یہ کام کروایا ہے۔
یہ گھر سے دو سےتین بجے گئے ہیں تیار ہو کر ان کو کوئی دعوت ک فون آیا تھا تو نئے کپڑے پہن کر تیار ہو کر گئےہیں اگر انہوں نے کہیں واردات کرنی تھی تو اتنی تیاری کرنے کی ضرورت تو نہیں تھی ویسے یہ لڑاکا تھے لیکن چور اور ڈکیت نہیں تھے۔