لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی تین خواتین کارکنان کو جلاؤ گھیراؤ کے نئے مقدمے میں دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا-
باغی ٹی وی : لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں نو مئی کو پولیس کی گاڑیاں نذر آتش کرنے سے متعلق سماعت ہوئی کیس کی سماعت جج اعجاز احمد بٹر نے کی دوران سماعت تفتیشی افسر نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی تین خواتین کارکنان کی شناخت ہوگئی، تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمہ تسنیم اختر، سعدیہ ناز اور فرخندہ کی شناخت ہو چکی ہے پولیس نے تینوں خواتین ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تو عدالت نے تینوں کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا-
ملزمان کے وکیل نے کہا کہ خواتین کو 5 اگست کو زمان پارک سے گرفتار کیا تھا، خواتین نو مئی جلاؤ گھیراؤ کے کسی واقعہ میں ملوث نہیں ہیں، ان کو تھانہ سرور روڑ کے مقدمہ میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان راحت بیکری چوک میں پولیس کی گاڑیاں نذر آتش کرنے میں ملوث ہے۔
دہشتگردی کیس:چئیرمین پی ٹی آئی نے ضمانتیں منسوخ کرنے کا اقدام چیلنج کردیا
قبل ازیں 9 مئی واقعات میں حساس ادارے پر حملے کے مقدمے میں نامزد مرکزی ملزم کو گرفتار کیا گیا ، یونین کونسل 18 کے سابق چیئرمین سجاد حیدر کو گرفتار کرکے تفتیش کے لیے تھانہ نیو ٹاؤن راو لپنڈی منتقل کر دیا گیا ، ملزم 9 مئی کو شمس آباد میں حساس ادارے کے دفتر کے گیٹ پر حملے کے بعد سے روپوش تھا ۔
حملے کا مقدمہ تھانہ نیوٹاون میں دہشتگردی ایکٹ کے تحت درج ہے مقدمے میں سابق صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ تاحال روپوش ہیں، مقدمے میں گرفتار ملزمان کی تعداد 78 ہو چکی ہے۔ سابق وزیر شہریار آفریدی اور سابق خاتون ایم پی اے کو اس مقدمے سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔