تبصرہ کتب، خواتین کے امتیازی مسائل
نام کتاب : خواتین کے امتیازی مسائل
نام مﺅلف : مفسر قرآن حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم
صفحات : 241
قیمت : 1075روپے
ناشر : دارالسلام انٹرنیشنل ، لوئر مال ، نزد سیکرٹریٹ سٹاپ لاہور
زیر نظر کتاب” خواتین کے امتیازی مسائل “یہ اس کتاب کا دوسرا ایڈیشن ہے ۔اپنے مضامین کے اعتبار سے یہ کتاب بہت اہمیت کی حامل ہے ۔ اسلئے کہ معاشرے کی تعمیر اور اصلاح میں خواتین کا کردار بہت اہم ہے ۔ خواتین کی تربیت صحیح ہوگی تو فرد اور معاشرہ درست بنیادوں پر استوار ہوگا ۔اسلام نے خواتین کی تعلیم وتربیت کے سلسلہ میں ہماری ہر پہلو سے رہنمائی کی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ ہم اسلام کی تعلیمات سے بے بہرہ ہوچکے ہیں ۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں گذشتہ تین چار سالوں سے ” عورت مارچ “ کے نام پر طوفان بدتمیزی برپاکیا جارہا ہے ۔ اس موقع پر ایسے ایسے نعرے لگائے جاتے اور پوسٹر لہرائے جاتے ہیں کہ الامان والحفیظ ۔ان حالات میں ” دارالسلام “انٹرنیشنل نے اسلام کی عفت ماٰ ب ماﺅں ، بہنوں اور بیٹیوں کےلئے اس بات کی ضرورت محسوس کی کہ ” خواتین کے امتیازی مسائل “ کا دوسرا ایڈیشن شائع کیاجائے ۔یہ کتاب معروف عالم دین ، مفسر قرآن اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق ممبر حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم کی تالیف ہے ۔ یہ کتاب حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم کے خواتین کے مسائل کے متعلق مختلف اوقات میں تحریر کیے گئے علمی اور تحقیقی مضامین کا مجموعہ ہے۔ ان میں سے ہر مضمون کی اپنی اہمیت ہے جو کہ لائق مطالعہ ہے ۔ مثلاََ ”عورت کی سربراہی کا مسئلہ “ یہ مضامین اس وقت تحریر کئے گئے تھے جب بے نظیر پہلی دفعہ پاکستان کی وزیراعظم بنیں ۔اسی طرح جنرل ضیاءالحق کے دور میں جب حدود و قصاص کا آرڈیننس نافذ کیا گیا جس میں شریعت کے عین مطابق عورت کی گواہی کو مرد کی گواہی کے مقابلے میں نصف قرار دیا گیا تو مغرب زدہ طبقے نے اس کے خلاف بہت شور مچایا اور اسے عورت کی توہین قرار دیا یہاں تک کہ اس آرڈیننس کو شرعی عدالت میں چیلنج کر دیاگیا ۔ اس وقت شرعی عدالت کی درخواست پر محترم حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم نے ایک مفصل مقالہ تحریر کیاتھا اس کا ایک حصہ بھی اس کتاب میں شامل ہے۔ 1976 ءمیں مسٹر بھٹو کے دور حکومت میں قائم کردہ ایک خواتین کمیشن کی تجاویز پر تبصرہ بھی اس کتاب میں شامل ہے۔ اسی طرح پرویز مشرف کے دور میں حدود آرڈیننس کا تیاپانچہ کر کے جو تحفظ حقوق نسواں ایکٹ نافذ کیا گیا اس کی حقیقت بھی کتاب میں واضح کی گئی ہے۔ امریکہ میں وقوع پذیر ہونے والے فتنہ امامت ِ زن پر بھی تبصرہ ہے جو اسلامی تاریخ میں پہلی مرتبہ مغربی استعمار کی سازشوں کے نتیجے میں ظہور میں آیا ہے۔
علاوہ ازیں کتاب میں درج ذیل موضوعات پر گفتگو کی گئی ہے : اسلام میں عورت کا مقام ، عورت کے شرف وتحفظ کےلئے اسلام کی تعلیمات ،شادی سے قبل اور شادی کے بعد عورت کا مقام ومرتبہ ، عورت اور مرد کا دائرہ کار ، معاشی کفالت کا ذمہ دار کون ۔۔۔۔مرد یا عورت ؟ عورت کےلئے پردے کا حکم ، وراثت میں عورت کا حصہ ، مرد کو ایک سے زیادہ شادیاں کرنے کی اجازت کیوں ۔۔۔۔؟ مرد کا حق ِ طلاق اور اس کی حکمتیں ، مسئلہ شہادت ِ نسواں ، عورت خانگی امور اور پرورش ِ اولاد کی ذمہ دار ، تربیت اولاد میں عورت کا کردار ، عورت کےلئے پردے کے احکام وآداب ، بے پردگی کی مختلف شکلیں ، شادی بیاہ میں ویڈیو اور حسن وجمال کی نمائش کی وبا ، کن کن لوگوں سے پردہ ضروری ہے ۔۔۔۔؟ مثالی مسلمان عورت کی صفات ، عورت کےلئے کرنے والے اہم کام ، وہ کام جن سے اجتناب کرنا عورت کےلئے ضروری ہے ، عورت اور تعلیم ، لاکھوں بے روزگار مردوں کی موجودگی میں عورت کی ملازمت کا کوئی جواز نہیں ہے ، خاوند کی ناشکری ایک بڑاجرم اور اس کا نبوی حل ، رہن سہن میں نازونعمت کی بجائے تواضع اور سادگی پسندیدہ عمل ہے ۔۔۔۔” قوم کی نصف آبادی بیکار “ کا نعرہ ۔۔۔۔افسانہ ہے یا حقیقت ۔۔۔۔۔؟ عورت اور سیاست ، مسلمان خواتین کے حل طلب ضروری مسائل کی ایک فہرست ، اسلام میں عورت کی سربراہی کا تصور ، جنگ جمل میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے کردار سے عورت کی سربراہی کا استدلال ۔۔۔۔! قرآن کریم میں ملکہ بلقیس کے ذکر سے استدلال ، قرآن کریم میں عورت کی سربراہی کے عدم جواز کے دلائل ، بعض مسلمان عورتوں کی حکمرانی کی حقیقت ، غزوات میں عورتوں کی سربراہی کی حقیقت ! عورت اقبال کی نظر میں ، عورت کی عفت وپاکیزگی کا مفہوم ، عورت اور مسئلہ ولایت ِ نکاح ، مرد کےلئے تعدد ازدواج اور اس کی حکمتیں ، عورت بیک وقت ایک سے زیادہ نکاح کیوں نہیں کرسکتی ۔۔۔۔؟ عورت کو اللہ تعالیٰ نے طلاق کا حق کیوں نہیں دیا ۔۔۔۔؟ عورت کا حق خلع اور اس کے مسائل ، عورت کا مسئلہ شہادت ، مرد کے مقابلے میں عورت کا نصف حصہ ِ وراثت کیوں ۔۔۔۔۔؟ مرد اور عورت کی نماز کا فرق ، مطلقہ کےلئے نان ونفقہ ۔۔۔۔؟ تربیت اطفال کے ادارے ،عورت کے حقوق کا تحفظ اسلامی تعلیمات کے ذریعے ہی ممکن ہے ، قانون الہیٰ سے انحراف سراسر تباہی کا راستہ ہے ، خاندانی نظام کی تباہی ، بن بیاہی ( کنواری ماﺅں ) کا طوفان ۔۔۔۔ ان جیسے دیگر موضوعات کو کتاب میں زیر بحث بناگیا ہے اس سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اپنے موضوع پر یہ نہایت ہی شاندار اور لاجواب کتاب ہے ۔یہ کتاب ہر گھراور ہرفرد کی ضرورت ہے ۔۔۔ہماری ہر قابل احترام ماں ، بہن یا بیٹی سب کےلئے اشد ضروری ہے کہ وہ اس کتاب کا مطالعہ کریں ۔ جو بہن بیٹی اس کتاب کا مطالعہ کرلے وہ زندگی کے کسی درجے کسی مرحلے اور عمر کی کسی بھی سطح پر کسی بھی معاشی یا معاشرتی پریشانی کا شکار نہیں ہوگی ان شاءاللہ ۔
نام کتاب : جنوں اورشیطانوں کی دنیا
نوجوان نسل کے لیے پیارے رسول ﷺ کی سنہری سیرت
”سیرت حسن وحسین رضی اللہ عنھما“
دارالسلام نے انگریزی ترجمہ کے ساتھ” سٹڈی دی نوبل قرآن “ شائع کردیا