خواتین کے لئے ہیلپ لائن، کمپلینٹ سیل اور ڈے کیئرسینٹر ز کا دائرہ کار پھیلایا جارہا ہے، شہلا رضا

0
33

صوبائی وزیر برائے ترقی نسواں سندھ سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ ہم نے خواتین کے لئے ہیلپ لائن، کمپلینٹ Zسیل جبکہ نوکری پیشہ خواتین کے بچوں کی بہتر دیکھ بھال کے لیے ڈے کیئرسینٹربھی بنائے ہیں جس میں بچوں کو صحت مند ماحول کے ساتھ ساتھ انھیں اچھی نگہداشت بھی فراہم کی جائے گی۔ اب اس کا دائرہ کار لاڑکانہ ،سانگھڑ، شکارپور، مٹیاری ، ٹنڈومحمد خان، جامشورو اور سندھ کے دیگر اضلاع میں پھیلایا جارہا ہے جبکہ ہم انتہائی قلیل اسٹاف کے ساتھ دو دو افراد کو بٹھا کر چار ڈائرکٹوریٹ چلا رہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری محکمہ ترقی نسواں سندھ انجم اقبال جمانی اور ڈائریکٹر مہیش لال دودانی بھی انکے ہمراہ تھے۔
سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے کہ سندھ میں پانچ سال سے بھرتیوں پر پابندی کی وجہ سے پینشنرزکی تعدادتنخواہ دار ملازمین سے زیادہ ہوگئی ہے، ہمیں محکموں کو چلانے کے لیے لوگو ں کی ضرورت ہے لیکن ہم نئی بھرتیاں نہیں کرسکتے جبکہ اس وقت سندھ پبلک سروس کمیشن بھی تحلیل ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں وومن ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کوپہلے الگ کردیا گیا تھا جبکہ دارالامان پہلے سوشل ویلفیئرڈیپارٹمنٹ کے پاس تھا ، اب کچھ عرصہ قبل ہی دارالامان و سیف ہاو سز محکمہ ترقی نسواں کے سپرد کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیف ہائو س مصیبت میں پہنچنے والی خواتین کی فوری مدد کیلئے کام کرتے ہیں جبکہ دارالامان میں عدالتی احکامات پر خواتین کورکھاجاتاہے۔
انہوں نے کہا کہ جو فنڈ استعمال نہیں ہوتا وہ محکمہ خزانہ کو واپس چلا جاتا ہے ، گزشتہ دنوں کچھ اخبارات میں وومن کمپلیکس کراچی سے متعلق حقائق کے برعکس خبریں شائع ہوئی تھیں کہ وہاں کا فنڈ ضائع ہوگیا جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ وومن کمپلیکس کے لیے ہمیں شاہنواز شر گوٹھ میں موجود گرلز کالج میں دو ہزار گز پر مشتمل زمین الاٹ کی گئی ہے جبکہ وہاں کے مکینوں کا پہلے ہی محکمہ تعلیم کے ساتھ عدالتی معاملہ چل رہا ہے اور مکینوں نے اس معاملے پر اسٹے آرڈر لیا ہوا ہے، اس سلسلے میں ہم نے آ ئی جی سندھ کو بھی آگاہ کیا ہے جس کے بعد انکی ذمہ داری ہے کے معاملے کے حل کے لیے کوئی راستہ نکالا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کے باعث بہت سے کام تعطل کا شکار ہوئے تاہم اس کے باوجود ہم نے خواتین کو آن لائن ٹریننگز دیں .
انہوں نے کہا کہ درندگی کا یہ عمل ایک سوچ ہے جس کو ہم خواتین کے لباس سے جوڑ رہے ہیںجوکہ افسوسناک صورتحال ہے۔معروف ٹک ٹاکر حریم شاہ کی شادی سے متعلق خبر پر انہوں نے کہا کہ میرے علم میں نہیں کہ کس سے شادی ہوئی ہے لیکن شادی ہوئی ہے تویہ شرعی بات ہے لہذا ہمیں حق نہیں پہنچتاہم اس پربات کریں۔انہوں نے گزشتہ دنوں حیدرآباد کے علاقے اسلام آباد میں پی ایم ٹی پھٹنے اور تیل سے جھلس کر انسانی جانوں کے ضیاع اور زخمی ہونے کو حیسکو انتظامیہ کی نااہلی قرار دیا اور واقعے کی مذمت کی۔

Leave a reply