خیبر پختونخواہ کے علاقے نوشہرہ میں‌ خواجہ سرا کو قتل کے الزام میں پولیس نے اس کے والد کو گرفتار کر لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کے شہر نوشہرہ کے تھانہ کینٹ کے علاقے میں دریائے کابل کے قریب سے خواجہ سرا کی لاش ملی جسے نا معلوم افراد نے قتل کر دیا، پولیس نے لاش کو قبضہ میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کیا،

خواجہ سرا کے قتل کی اطلاع ملنے پر نوشہرہ میں خواجہ سرا اکٹھے ہو گئے اور انہوں نے قتل کے‌خلاف شدید احتجاج کیا، خواجہ سراوں نے قاتل کی گرفتاری کے لئے خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں بھی احتجاج کا اعلان کر دیا.

احتجاج کرنے والے خواجہ سراوں کا کہنا تھا کہ خواجہ سرا کے والد کو مایا کے خواجہ سرا بننے پر اعتراض تھا۔ ابتدائی معلومات کے مطابق قتل کئے جانے والے خواجہ سرا کا اصل نام آفتاب تھا جس نے خواجہ سرا بننے کے بعد مایا نام رکھ لیا.
غیرسرکاری تنظیم کے مطابق قتل ہونے والے خواجہ سرا کا نام مایا ہے جس کا اصل نام آفتاب ہے ۔

پولیس نے خواجہ سرا کے والد کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے

واضح رہے کہ سال 2015ء سے 2019ء تک چار سالوں میں خیبر پختونخواہ میں مجموعی طور پر 63 خواجہ سرا قتل ہوئے، 2015 میں 26 ، 2016ء میں 22 ،2017 میں 8 خواجہ سراؤں 2018ء میں بھی 8 خواجہ سراوں کو قتل کیا گیا، رواں سال2019ء میں اب تک دو خواجہ سراوں کا قتل کیا جا چکا ہے.

Shares: