خیر الدین زرکلی،شام کے مشہور قومی شاعر

پیدائش:25 جون 1893ء
بیروت
وفات:25 نومبر 1976ء
قاہرہ
شہریت:سوریہ
مناصب
سعودی سفیر برائے مصر
دفتر میں
۔۔۔ 1934 – 1946
زبان:عربی

خیر الدین زرکلی انیسویں صدی کے شام کے مشہور قومی شاعر، مؤرخ اور مصنف تھے۔ عموماً اپنے اشعار میں فرانسیسی سامراج پر تنقید کرتے تھے۔ فرانسیسیوں کے مقابلے کے لیے مجاہدین کی مدد کرتے تھے اسی وجہ سے کئی بار فرانسیسیوں نے انھیں سزائے موت سنائی لیکن ہر بار وہ ان سے بھاگ کر بچ نکلنے میں کامیاب رہتے۔

خیر الدین زرکلی 25 جون 1893ء میں بیروت میں پیدا ہوئے، ان کے والد محمود بن محمد بن علی بن فاس زرکلی دمشق کے مشہور تاجر تھے۔ ابتدائی تعلیم دمشق میں اپنے وطن میں حاصل کی، اس کے علاوہ مکہ، ریاض، مدینہ منورہ، عمان، بیروت اور قاہرہ کا سفر کیا۔ انھوں نے سعودی عرب سفارت میں بھی کام کیا ہے اور عرب لیگ میں بطور وزیر اور سعودی عرب کا ترجمان ہونے کی حیثیت سے کام کیا ہے۔ سنہ 1957ء میں مغربی ممالک میں سعودی سفیر مقرر ہوئے، یہ ان کا آخری عہدہ تھا۔ کئی اخبار و رسائل بھی جاری کیے مثلاً: ”الحیاۃ فی القدس“، ”لسان العرب“، ”الاصمعی“ اور ”الفقید فی دمشق“ وغیرہ۔ علاوہ ازیں قاہرہ میں ان کا ایک عربی مطبع بھی تھا۔ ان کی مشہور کتابوں میں سے: ”الاعلام للزرکلی“ (موجودہ زمانے میں شخصیات کی تاریخ و تراجم پر سب سے بڑی کتاب) ہے جس کی تالیف و ترتیب میں 60 سال لگے۔ اس کے علاوہ دس اور دوسری تالیفات ہیں۔ ان میں ایک دیوان بھی ہے جو ان کی نظموں اور شعری کلام کا مجموعہ ہے اور ان کی وفات کے بعد شائع ہوا۔ ان کی وفات 25 نومبر 1976ء کو قاہرہ، مصر میں ہوئی

Shares: