خونی لبرلز بے لگام تحریر-سید لعل حسین بُخاری

0
41

مبشر لقمان اور عمران ریاض خان نے نہ جانے ایسی کونسی خطا کر دی کہ خونی لبرلز کی دُم پر پاؤں آگیا کہ وہ ان دونوں پر چڑھ دوڑے اور ان پر طرح طرح کے زاتی حملے شروع کر دئیے۔
مگر پاکستان میں پاکستانیت اور اسلامی روایات کے علمبرداروں نے ان خونی لبرلز کی بینڈ بجا دی
خونی لبرلز بے لگام والا ٹویٹرٹرینڈ مسلسل کئی گھنٹے بیک وقت تین ملکوں پاکستان،سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں ٹاپ ٹرینڈ رہا۔
یہ خونی لبرلز وہی ہیں،جنہیں میکڈونلڈ اور کے ایف سی جیسے دیگر کئی ادارے تو نظر نہیں آتے جو روزانہ بے تحاشہ جانور اور مرغیاں مارتے ہیں،مگر عید قرباں پر جب مسلمان سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوۓ جانوروں کی قربانی کرنے لگتے ہیں تو انہیں جانوروں کے حقوق یاد آجاتے ہیں۔
یہ خونی لبرلز وہی ہیں،جنہیں آوارہ کتوں سے ہونے والی معصوم انسانی ہلاکتیں تو نظرنہیں آتیں،مگر جب ان کتوں کو تلف کرنے کی بات آتی ہے تو،انہیں کتوں کے حقوق ضروریاد آجاتے ہیں۔
بے شرمی کی انتہا ہے کہ اسلام اور مشرقی روایات کو ہر وقت نشانہ بنایا جاتا ہے۔ آزادئ راۓ کا اس سے زیادہ ناجائز استعمال ہو ہی نہیں سکتا۔
یہی لوگ ہیں جو بیرونی فنڈنگ سے ریاستی اداروں کو نشانہ بناتے ہیں۔
حکومت جب انہیں لگام ڈالنے کی بات کرتی ہے تو یہ چیخ اٹھتے ہیں۔
مبشر لقمان اور عمران ریاض نے جس انداز سے نور مقدم کیس اُٹھایا،
اسکی مثال نہیں ملتی۔اس پر وہ دونوں لائق داد ہیں۔
مبشر لقمان نے نور مقدم کے قاتل درندے کو جس طرح بے نقاب کیا،
اس سے اس درندے اور اسکے حواریوں کی چیخیں آسمان تک سنی گئیں۔
حتی کہ انہوں نے مبشر لقمان کو قانونی نوٹس تک بھجوا دیا،جس کی نہ صرف اندرون ملک،بلکہ آسٹریلیا،امریکہ اور برطانیہ سمیت بیرون مُلک میں بھی وسیع پیمانے پرشدید مذمت کی گئی۔
جہاں تک مبشر لقمان کو میں جانتا ہوں،وہ اپنے ماضی کے بے باک ریکارڈ کی بدولت ایک قاتل درندے کو معصوم پرندہ کہنے سے تو رہا۔
مبشر لقمان اور عمران ریاض نور مقدم کیس میں ایک پیج پر تھے۔
دونوں نے قاتل کی نہ صرف دل کھول کے شدید اور سخت ترین الفاظ میں مذمت کی بلکہ اسے سرعام پھانسی جیسی سخت سزا بھی تجویز کی
تاہم ان دونوں نے اس کیس میں نور مقدم کے اس
Contactکی بات ضرور کی کہ نور مقدم کے ٹیلی فون ریکارڈ کے مطابق اس نے پچھلے کچھ مہینوں میں قاتل ظاہر جعفر سے تو سینکڑوں بار رابطہ کیا،جبکہ اسکا اپنے والدین سے صرف چند بار ہی رابطہ ہوا۔
یہ نور مقدم کے رہن سہن پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان تھا کہ وہ بغیر شادی کے ایک غیر محرم کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھی۔
اور یہی غلطی بالاخر اسکی جان بھی لے گئی۔
مبشر لقمان اور عمران ریاض نے صرف اتنی تلقین کی کہ والدین کو بھی اپنے بچوں پر نظر رکھنی چاہیے کہ وہ کس قسم کی سرگرمیوں میں ملوث ہیں؟
کہیں یہ سرگرمیاں ان کے لئے جان لیوا تو ثابت نہیں ہوں گی؟
کہیں اس میں کچھ ایسا تو نہیں ہو رہا جو ہماری معاشرتی اقدار کے خلاف ہے؟
عمران ریاض نے اپنے ایک وی لاگ میں مبشر لقمان کے اس معاملہ پرسٹینڈ کو نہ صرف سراہا بلکہ اسکی تائید بھی کی۔
عمران ریاض نے کہا کہ مبشر لقمان نے قطعا” ایسی کوئ بات نہیں کی،جس سے
Victim blaming
کا کوئ حلقہ ساشائبہ بھی ملتا ہو۔
ان باتوں کی سچائ سے کون انکار کر سکتا ہے،
سواۓ ان مٹھی بھر موم بتی مافیاز کے،جن کی ڈوریں کہیں اور سے ہلتی ہیں۔
ظاہر ہے وہ تو انہیں کے لئے بھونکیں گے،جن سے انہیں ہڈی ملتی ہے۔
پاکستان میں رہنے والے 99فیصد لوگ ان درخشاں روایات کی پاسداری چاہتے ہیں،جو ہمارا اثاثہ ہیں۔جن میں دین اسلام کی تعلیمات اور مشرقی روایات کی خوبصورت آمیزش ہے۔
مگر لنڈے کے لبرلز،یہ کالے انگریز کچھ اور ہی ایجنڈا رکھتے ہیں
مگر فساد پر مبنی یہ ایجنڈا،اسلام اور پاکستان سے محبت کرنے والے لوگ یہاں چلنے نہیں دیں گے۔
کوئ دوسرا ایجنڈا چاہنے والوں کو اس ملک کے بیٹے اور بیٹیاں ہر میدان میں اسی طرح شکست دیتے رہیں گے۔
جس طرح انہوں نے مبشر لقمان اور عمران ریاض کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر دی۔
یہ مُلک اسلام کے نام پر بنا تھا اور رہتی دنیا تک اسلام کے طریقوں کے مطابق ہی چلے گا۔
ان شاءاللہ#

@lalbukhari

Leave a reply