بیجنگ: چینی ماہرینِ آثارقدیمہ نے حال ہی میں ایک زیرِ زمین خفیہ فوجی بنکر دریافت کیا ہے جو دوسری عالمی جنگ میں جاپانی افواج کے چینی فوجیوں پر ظلم و تشدد کا ایک اور منہ بولتا ثبوت ہے-
باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق دوسری عالمی جنگ میں جاپانی افواج کے چینی فوجیوں پر ظلم و تشدد کا ایک اور ثبوت سامنے آیا ہے اور اس کی تصدیق چینی ماہرینِ آثارقدیمہ نے کی ہے۔
روس اور یوکرین کی بمباری میں ڈیم تباہ،سلامتی کونسل کا اجلاس بلائے جانے کا امکان
بنکر کے متعلق کہا جا رہا ہے کہ اس میں جاپانی عسکری سائنسداںوں نے چینی جنگی قیدیوں اور دیگر افراد پر عجیب وغریب اور ہولناک طبی تجربات کئے تھے جن کا تذکرہ جنگی تاریخ میں ملتا ہے جاپانی شاہی افواج نے اسے یونٹ 731 کا نام دیا تھا۔
چینی علاقے اینڈا کے پاس اس بنکر میں 1935 سے 1945 تک ہولناک سائنسی تجربات کئے گئے تھےجاپانیوں نے چینی قیدیوں کو بے ہوش کئے بغیر ان کی سرجری کی، ان پر جراثیم کے اثرات دیکھے اور کئی طرح کے کیمیائی تجربات کے لیے انہیں تختہ مشق بنایا گیا تھا۔
افغانستان کےصوبے بدخشاں میں بم دھماکہ:صوبے کے ڈپٹی گورنر جاں بحق
اس کے علاوہ طرح طرح کی بیماریوں کے جراثیم بھی آزمائے گئے کیونکہ جاپانی چین کی بڑی آبادی کو ٹائفائیڈ، ہیضے اور طاعون کا شکار بنانا چاہتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کے پھیلاؤ کو محدود رکھنے کے لیے زیرِ زمین بنکروں میں ایسے تجربات کئے گئے تھے۔
چینی ماہرین کی دریافت کے بعد سرنگ نما بنکر میں کئی کیمرے، پنجرے نما سیل، آپریشن تھیٹر اور آلات بھی ملے ہیں۔