اٹلی : خشک ہونے والے دریا سے دوسری جنگ عظیم کا بم برآمد

اٹلی میں قحط سالی سے خشک ہونے والے دریا سے دوسری جنگ عظیم کا بم برآمد ہوا ہے-

باغی ٹی وی : یورپ کو اس موسم گرما کے دوران ہیٹ ویوز کا سامنا ہوا جس کے نتیجے میں درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچا اور دیگر اثرات بھی دیکھنے میں آئےان میں سے ایک اثر اٹلی میں دیکھنے میں آیا جہاں ایک دریا کی سطح قحط سالی کے باعث اتنی کم ہوگئی کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران وہاں ڈوبنے والا بم سطح پر آگیا۔

سخت گرمی: جاپانی عوام پالتو جانوروں کو پنکھوں والے لباس پہنانے لگے

بی بی سی کے مطابق 450 کلوگرام (1,000lb) کا یہ بم 26 جولائی کو اٹلی کے شمال میں ایک گاؤں بورگو ورگیلو کے قریب ماہی گیروں کو دریائے پو کے کنارے سے ملا تھا اٹلی کی 70 سال کی بدترین خشک سالی میں 650 کلومیٹر (400 میل) دریا کے بڑے حصے سوکھ گئے ہیں۔

غیر معمولی طور پر گرم موسم اور بارش کی کم سطح نے شمالی اٹلی میں پانی کی قلت کو بڑھا دیا ہے اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے بارے میں خدشات کو بڑھا دیا ہے۔

فوج کے اہلکار کرنل مارکو ناسی نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ بم ماہی گیروں کو پو دریا کے کنارے سے ملا تھا کیا کیونکہ قحط سالی کے باعث دریا میں پانی کی سطح میں نمایاں کمی آئی ہے فوجی ماہرین نے اس بم کو وہاں سے منتقل کرکے ایک جگہ کنٹرول دھماکا کیا اس بم کو ڈی فیوز کرکے کنٹرول دھماکا کرنا آسان کام نہیں تھا۔

جوبائیڈن کا نیومیکسیکو میں پاکستانیوں سمیت چارمسلمانوں کے قتل پر افسوس کا اظہار

یہی وجہ تھی کہ بم کو دوسری جگہ پہنچانے سے قبل وہاں اردگرد کی آبادیوں سے 3 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، فضائی حدود کو بند کردیا گیا جبکہ ریلوے لائن اور شاہراؤں کو بھی بند کیا گیا۔

بم ڈسپوزل ماہرین نے امریکی ساختہ بم سے فیوز کو نکالا اور فوجی افسران کے مطابق اس میں 240 کلوگرام دھماکا خیز مواد موجود تھااس کے بعد بم اسکواڈ نے اسے 45 کلومیٹر دور منتقل کیا تاکہ اسے تباہ کیا جاسکے۔

یوکرین کا روس پر ایک بار پھر جوہری پلانٹ پر گولہ باری کا الزام

Comments are closed.