سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ وزیر اعلی سندھ کی پیش کردہ قرارداد کو جماعت اسلامی، پی ٹی آئی، اور ایم کیو ایم نے بھی حمایت کی ہے۔

باغی ٹی وی کے مطابق شرجیل انعام میمن نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس وطن سے ہمیں جان سے زیادہ محبت ہے اور یہ وہی سندھ اسمبلی ہے جس نے پاکستان بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ پاکستان بنانے کا کریڈٹ صوبہ سندھ کو جاتا ہے کیونکہ سب سے پہلے یہاں پاکستان کی قرارداد پیش کی گئی تھی۔سندھ اسمبلی میں گفتگو کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ دنیا بھر میں کسی بھی بڑے منصوبے سے قبل فزیبلٹی رپورٹ تیار کی جاتی ہے اور کسی ایک علاقے کے فائدے کو سب کے فائدے سے مشروط نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جیسے جسم کے کسی ایک حصے کو تکلیف ہو تو پورا جسم متاثر ہوتا ہے، ویسے ہی پاکستان بھی ایک جسم کی مانند ہے اور اگر کسی ایک حصے کو تکلیف ہوگی تو پورا ملک اس کا اثر محسوس کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک وفاق ہے اور اس وفاق کی سب سے بڑی محافظ پاکستان پیپلز پارٹی رہی ہے، جس نے ہمیشہ قومی اتحاد کو ترجیح دی ہے۔شرجیل انعام میمن نے کہا کہ مشکل حالات میں بھی صدر آصف علی زرداری نے "پاکستان کھپی” کا نعرہ لگایا اور پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پاکستان کی سالمیت کو اولین ترجیح دی۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پانی کا مسئلہ محض پانی کی فراہمی تک محدود نہیں بلکہ یہ انسانی زندگی کے لیے آکسیجن جیسا ضروری ہے۔ اگر کسی کا آکسیجن بند کر دیا جائے گا تو وہ احتجاج کرے گا، اور یہی حال سندھ کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر تھر میں خشک سالی ہوتی تھی تو لوگ دیگر علاقوں میں چلے جاتے تھے، لیکن اگر سندھ بھر میں پانی ناپید ہوگیا تو لوگ کہاں جائیں گی انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان کا آخری سرا کراچی ہے اور اگر دریاں میں پانی نہیں ہوگا تو کراچی میں پانی کہاں سے آئے گا یہ صرف پانی کا مسئلہ نہیں بلکہ بقا کا سوال ہے۔انہوں نے عالمی بینک کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2025 میں پانی کا شدید بحران ہوگا، جس سے خوراک کی 70 فیصد کمی ہو سکتی ہے۔ 2021 کی عالمی بینک کی رپورٹ میں بھی واضح کیا گیا تھا کہ 2025 میں صوبوں کے درمیان پانی کے تنازعات پیدا ہوں گے۔ شرجیل انعام میمن نے سوال اٹھایا کہ کیسے ممکن ہے کہ ایک رپورٹ پہلے سے پیش گوئی کر رہی ہو کہ 2025 میں صوبوں کے درمیان تنازعات ہوں گی انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے خطوط، ارسا کے اجلاس اور دیگر شواہد اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ سندھ حکومت ہمیشہ جاگتی رہی ہے اور سندھ کے مسائل پر کبھی غفلت نہیں برتی گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے ہمیشہ کے لئے کالاباغ ڈیم کے منصوبے کو دفن کر دیا اور صوبوں کو خودمختاری دینے کے حق میں اقدامات کیے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ سانگھڑ میں مشرف کے دور حکومت میں کالاباغ ڈیم کے حق میں ریلی نکالی گئی تھی اور آج وہی لوگ سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ان لوگوں نے اقتدار کے لیے سندھ کے پانی پر سودے بازی کی، اور انہی میں سے ایک شخص کو سندھ کا وزیر اعلی بنایا گیا، جس نے ماضی میں کالاباغ ڈیم کے حق میں مہم چلائی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ جب جلال محمود شاہ ڈپٹی اسپیکر تھے اور سندھ اسمبلی میں کالاباغ ڈیم کے خلاف قرارداد پیش کی جا رہی تھی تو وہ اسمبلی کی لائٹیں بند کرکے چلے گئے تھے۔

شرجیل انعام میمن نے واضح کیا کہ پاکستان کی مضبوطی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی ہمیشہ سے کام کرتی آئی ہے اور مرتے دم تک کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے اور ہم ہمیشہ ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے کوشاں رہیں گے۔

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی سے منظور

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی سے منظور

کراچی کیلئے بجلی 4روپے 85پیسے مزید کمی کا امکان

4 ارب روپے سےزائدسیلز ٹیکس فراڈمیں ملوث ملزم گرفتار

اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے حوالے سے اہم فیصلہ آ گیا

Shares: