ترکی کی مقبول ڈراما سیریل ارطغرل غازی کے اردو ورژن میں حلیمہ سلطان کا وائس اوور کرنے والی آرٹسٹ ربیعہ راجپوت کی خواہش ہے کہ حلیمہ سلطان (اسرا بلجیک) خود ان کی تعریف کریں-

باغی ٹی وی : برطانوی خبر رساں ادارے انڈپینڈنٹ اردو کو دیئے گئے انٹرویو میں ربیعہ راجپوت نے بتایا کہ اکستان میں جب ارطغرل غازی اردو ترجمے کے ساتھ شروع ہوا اور پروڈکشن ہاؤس نے آڈیشن لینا شروع کیے تو مجھے بھی آفر ہوئی مگر وقت کی کمی کے باعث میں نے انکار کر دیا مگر بعد میں اس ڈراما سیریل کی نوعیت اور اہمیت کو سمجھتے ہوئے میں نے آڈیشن کے لیے ہاں کر دی۔

ربیعہ نے بتایا کہ اب تک ہم 450 اقساط کی ڈبنگ کر چکے ہیں جو ساتھ ساتھ آن ایئر بھی ہو رہی ہیں –

ربیعہ کے مطابق ان کی بڑی خواہش ہے کہ وہ حلیمہ سلطان کا کردار ادا کرنے والی اداکارہ اسرا بلجیک سے ملاقات کریں اور وہ خود میرے کام کی تعریف کریں-

ربیعہ راجپوت نے کہا ایک آرٹسٹ جب کسی کردار کا لبادہ اوڑھ لیتا ہے تو اس کے سامنے پھر اپنی ذاتی زندگی نہیں ہوتی ہے اس کردار میں ڈوب جاتا ہے تو جب میں حلیمہ سلطان کی وائس اوور کررہی ہوتی ہوں تو وہ ربیعہ راجپوت نہیں رہتی بلکہ میں حلیمہ سلطان ہوتی ہوں اور میرے سامنے جنگجو ارطغرل غازی موجود ہوتا ہے اسی کیفیت میں جب ڈرامے میں رونے کا سین آتا ہے تو اسٹوڈیو میں رو رہی ہوتی ہوں اور جب ہنسنے کا سین آتا ہے تو ہینس رہی ہوتی ہوں اور میں وہ رومانس محسوس کر سکتی ہوں –

انہوں نے بتایا کہ حالانکہ اسٹوڈیو میں ریکارڈسٹ اور میں موجود ہوتی ہوں لیکن اس کے باوجود مین اس جگہ پر موھود ہوتی ہوں یہاں پر وہ شوٹ ہو رہا تھا جہاں پر اصل میں بارہویں صدی پہلے ہوا ہو گا-

وائس اوور آرٹسٹ ربیعہ راجپوت نے بتایا کہ ان کا ڈرامے میں سب سے پسندیدہ سین دوچار سین ہیں ایک وہ ہے جب حلیمہ کے بچے کی ولادت ہوتی ہے حالانکہ میں غیر شادی شدہ ہوں لیکن میں ان احساسات کو محسوس کرتی ہوں جن کو میں نے کبھی محسوس نہیں کیا ہے –

اس کے علاوہ حال ہی میں جب چوتھے سیزن میں ارطغرل مر جاتا ہے اور ہمیں یہ دکھایا جاتا ہے کہ وہ نہیں ہے لیکن وہ دوبارہ واپس لوٹ آتا ہے میں اس وقت میں ریکارڈ نہیں کر رہی تھی اس وات ہم صرف سین دیکھ رہے تھے تاکہ اگلے سین کے لئے ہم ذ ہن سازی کر سکیں اس وقت ہم رورہے تھے ریکارڈسٹ بھی اور میں بھی تو وہ سین بھی میرے دل کے بہت قریب ہےتمام لوگوں کی اداکاری اور ڈبنگ بہت ہی بہترین ہے ۔

ربیعہ راجپوت نے بتایا میری خواہش ہے بلکہ تمام آرٹسٹوں کی خواہش ہو گی بلکہ ہونی بھی چاہیئے کہ جس کردار کو آپ نبھا رہے ہیں اس کردار کی جانب سے بھی تعریف کی جائے۔ یعنی وہ حلیمہ سلطان کے کردار کے لیے وائس اوور کرتی ہیں اس لیے ان کی خواہش ہے کہ حلیمہ سلطان (اسرا بلجیک) ان کے کام کی تعریف کریں اور ان کے کام سراہیں کہ میں نے اس آواز کو سنا ہے چاہے مجھے اردو زبان نہیں آتی لیکن می اس آرٹسٹ کی کارگردگی کو سراہتی ہوں –

اس کے علاوہ ربیعہ نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے ویسے بھی تعلقات بہت اچھے ہیں ہم ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں ہم یہ بھی سوچتے ہیں کہ اگر کوویڈ نہ ہوتا تو ارطغرل غازی کے بہت سے کردار پاکستان آ چکے ہوتے اور کافی آ بھی چکے ہیں اور ہم بھی شاید ایک گروپ بنا کر وہاں جائیں اورترکی بھی دیکھیں اور جن کرداروں نے ڈرامے میں حصہ لیا اور جن جن کے کرداروں کو ہم نے نبھایا ان سے ملاقات کریں اور اگر اسرا بلجیک سے ملاقات ہو جائے تو بڑا خوش آئند ہوگا اور ہم سب کی ملاقات ہو اور اس آرٹسٹ کی جانب سے کام کو سراہا جائے تو بہت اچھا لگے گا-

Shares: