خواجہ اظہارالحسن کےتاریخی نظریات اورالفاظ گھوم گھوم کرایم کیوایم کواحساس شرم دلانے لگے

0
62

اسلام آباد: خواجہ اظہارالحسن کےتاریخی نظریات اورالفاظ گھوم گھوم کرایم کیوایم کواحساس شرم دلانے لگے،اطلاعات کے مطابق ایم کیوایم کی طرف سے پی پی کے ساتھ اتحاد کے بعد ایم کیوایم کے اپنے ورکروں اور نظریاتی لوگوں نے ایم کیوایم کی قیادت سے پوچھا ہے کہ کیا تم دوسروں کو لڑا کرمفادات حاصل کرنے کوثواب اور کامیابی سمجھتے ہو،حالانکہ خود ان رویوں کہ نہ صرف نفی کرتے تھے بلکہ مذمت بھی کرتے تھے ،

اس حوالے سے ایم کیوایم کے ورکرروں نے سوشل میڈیا پراپنے قائدین کی ٹرولنگ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یاد کروان الفاظ کور اور ان احساسات کو جو دوسرے کے لیے منتخب کرتے ھتے ، سوشل میڈیا پر ٹرولنگ کچھ اس طرح‌ہورہی ہے

سوشل میڈیا صارفین نے پیپلزپارٹی کے ساتھ ایک بار پھر ساتھ چلنے کے وعدے پر ایم کیوایم کو سندھ اسمبلی میں خواجہ اظہار الحسن کی پڑھی نظم یاد دلا دی۔

تفصیلات کے مطابق حکومت سے علیحدگی اور پیپلز پارٹی سے معاہدے کے بعد ایم کیوایم کیخلاف سوشل میڈیا پرصارفین کی ٹرولنگ جاری ہے۔

خواجہ اظہار اپنے نئے اتحادیوں کے بارے میں کچھ عرصہ پہلے کیا رائے رکھتے تھے، اس پر صارفین نے دس نمبر اور دس فیصد کا ذکر چھیڑدیا۔

صارفین نے مل کر کھانے کی باتوں پر ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار الحسن کی پڑھی نظم یاد دلاتے ہوئے کہا پھر ساتھ چلنے کا وعدہ، عوام کے نام ایک اور معاہدہ!

یاد رہے خواجہ اظہار الحسن نے سندھ اسمبلی میں ایک ںظم پڑھی تھی ، آؤ مل کر کھاتے ہیں، آؤ مل کر کھاتے ہیں ، گیت خوشی کے گاتے ہیں، آؤ مل کر کھاتے ہیں۔

جب وقت پڑا تو بھاگیں گے، جدہ اور لندن اپنا ہے
مل کر بھوک مٹاتے ہیں، آؤ مل کر کھاتے ہیں
میں 10% تم 10 نمبر، دونوں مل کر کچھ کر جائیں
اک تازہ ڈھونگ رچا تے ہیں، آؤ مل کر کھاتے ہیں
گھوڑے لوَٹے، سب آئیں گے تھیلے بھر بھر لے جائیں گے
اک اور دکان لگاتے ہیں، آؤ مل کر کھاتے ہیں
تو عدل کا شور مچائے جا، میں ظلم کو عام کیے جاؤں
اس طرح سے کام چلاتے ہیں، آؤ مل کر کھاتے ہیں
ہم ماضی میں بھی کھاتے تھے، اب اور زیادہ کھائیں گے
کب کہنے سے شرماتے ہیں، آؤ مل کر کھاتے ہیں
اس ملک سے اتنا پیار ہمیں، چپہ چپہ بیچیں گے ہم
اس ملک سے پیار نبھاتے ہیں، آؤ مل کر کھاتے ہیں
ہے پہلے بھی لُوٹا اس کو، پر قوم بھلا بیٹھی ہم کو
اک اور سبق سکھلاتے ہیں آؤ مل کر کھاتے ہیں
میرے گھوڑے بیتاب بہت، ڈربی کھولو میں آتا ہوں
ہر شہر میں ریس لگاتے ہیں آؤ مل کر کھاتے ہیں
اک دوجے کے دشمن تھے یہ اے یاسر جی کچھ دن پہلے
اب دونوں یہ فرماتے ہیں آؤ مل کر کھاتے ہیں۔

Leave a reply