لاہور: جنسی ہراسانی کے الزام پر گلوکارعلی ظفر کے ہتک عزت کے دعوے کی سماعت کے دوران گلوکارہ میشا شفیع سے ڈیزائنر تالیہ ایس مر زا کی جانب سے فیس بک پر کی گئی پوسٹ پر جرح کی گئی-
باغی ٹی وی: سیشن کورٹ لاہور میں گلوکار علی ظفر کی جانب سے میشا شفیع کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی،دوران سماعت میشا شفیع سے پوچھا کہ تالیہ ایس مرزا نے آپ کے بھائی پر الزام لگایا کیا آپ اس کے اپنے بھائی پر لگائے گئے الزام کو مانتی ہیں؟جوا ب میں میشا شفیع نے کہا کہ تالیہ کی پوسٹ پر مجھے اور ہر اس شخص کو جو پڑھ رہا ہے کہ اس کا سامنا کسی ایسی چیز کی بنیاد پر ہوا جو اسے محسوس ہوا اور اس نے معافی کی پیش کش کی۔
وکیل نے سوال پوچھا کہ جہاں تک آپ کو تشویش ہے کیا آپ اپنے بھائی پر تالیہ ایس مرزا کے الزام کو مانتی ہیں ہاں یا نہیں؟ میشا نے کہا کہ میں اس سوال کا جواب ہاں یا ناں میں نہیں دے سکتی یہ بہت بڑی بات ہے لیکن اگر کچھ ہوا تو کم از کم اس کو معافی مانگنے چاہئے تھی۔ چونکہ وہ میرے اور اپنے اس الزام کے بارے میں جھوٹ بول رہی ہے جس کے بارے میں مجھے لگتا ہے کہ اس پر یقین کرنا تھوڑا مشکل ہے میں اپنے بارے میں تالیہ کے اس بیان سے متفق نہیں ہوں کہ میں کسی کے بارے میں بدنیتی پر مبنی افواہیں پھیلاؤں گی-
علی ظفر کے وکیل نے دوران جرح پوچھا کہ آپ نے اپنی جرح میں بیان کیا کہ تالیہ نے آپ پرالزام اس لئے لگایا گیا ہے کہ آپ اسے اور دوسری خواتین کو بدتمیز کہتی ہیں اور ان پر پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے ساتھ جنسی تعلقات رکھنے کا الزام لگاتی ہیں، کیا آپ ان الزامات سے انکار کرتی ہیں؟ –
میشا نے جواب میں کہا کہ ہاں کام کی مقدار جو میں نے اس پروجیکٹ میں کی تھی اور اس کے ساتھ ساتھ معیار اور جو ان کا رویہ تھا اس نے کہا ہے کہ وہ نوعمر تھی لیکن میں نہیں تھی۔
میشا سے سوال پوچھا گیا کہ کیا عورت آپ پر ایسے سنگین جھوٹے الزامات لگا کر کھلے عام جھوٹ بول سکتی ہے؟ جس پرمیشا نے کہا "کچھ بھی ممکن ہے”، اس پر مدعا علیہ میشا کے وکیل نے شدید اعتراض اٹھایا کہ یہ سوالات مکمل طور پر غیر متعلق ہیں اور بار بار کیے جانے والے سوالات ہیں۔
ذکا اشرف کا ہائرڈ ماڈٌل پر تبصرہ،اے سی سی کا ردعمل سامنے آگیا
علی ظفر کے وکیل نے دوران جرح پوچھا کہ اگر آپ اور آپ کے بھائی پر تالیہ کا الزام غلط ہے تو اس کا کیا مقصد ہوگا؟جس پر میشا نے کہا کہ میں نے تالیہ کی اس احمقانہ پوسٹ ہ کے بارے میں بہت گہرائی سے نہیں سوچا۔ بہت سے لوگوں نے میرے بارے میں بہت خوفناک باتیں کیں اور میں نے کچھ نہیں کہا۔دنیا میں بہت برے لوگ ہیں۔
واضح رہے کہ تالیہ ایس مرزا نے اپنی فیس بک پوسٹ پر ایک نوٹ لکھا کہ مجھے نہیں معلوم کہ مجھے میشا شفیع کی طرف سے پھیلائی جا نے والی جھوٹی افواہوں سے نمٹنے کا ذاتی تجربہ ہوا ہے جب ہم نوعمر تھے جو کہ بہت پہلے کی بات ہے۔مجھے اور ایک اور خاتون کو تھیٹر پروڈکشن میں میشا بظاہر کاسٹ کے ساتھ بیٹھ ک سلٹس کہتے تھے اور دعویٰ کیا کرتے تھےکہ میں نے اس عورت کے پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کیے تھے۔
ہتھنی نورجہاں کی موت کے بعد عہدے سے ہٹائے گئےخالد ہاشمی چڑیا گھر کے دوبارہ …
تالیہ ایس مرزا نے لکھا کہ دوسری عورت جو این سی اے سے تھی اور وہ شادی شدہ تھی اور اس نے سب سے اپنی شادی کا احترام کرنے کو کہا۔ میں 18 سال کی تھی میں نے ان کے سامنے ہار ماننے سے انکار کر دیا۔ اس گندگی کی اہمیت لیکن لوگ برسوں تک میرے پاس آئے اور مجھ سے پوچھا کہ پوری کاسٹ میرے بارے میں ایسا کیوں کہتی تھی۔ کاسٹ ممبران جنہوں نے مجھ سے بات کی انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ میشا سے سنا ہے۔ ہو سکتا ہے کہ یہ پروڈکٹ میں دوسری عورت کا مذاق اڑانے کا ایک برا طنزیہ طریقہ تھا؟ کاش لوگ اپنے خاندان کے لیے وہی معیار رکھیں جو وہ دوسروں کے لیے رکھتے ہیں۔
حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ وعدوں کو پورا کرے گی،وزیراعظم
تالیہ ایس مرزا نے مزید لکھا کہ اس کے بھائی کے ساتھ ایک واقعہ پیش آیا جس کے لیے میں نے اس کا سامنا کیا وہاں اس تصادم کے گواہ موجود تھے اور جس کے لیے اس نے معذرت کی تھی یہ اسی دن ہوا تھا؟ میں اس پروڈکشن میں مکمل طور پر بے اختیار ہونے کے باوجود اور کوئی پشت پناہی نہ ہونے کے باوجود .شاید علی نے اسے ہراساں کیا ہو میں نہیں جانتی لیکن میں جانتی ہوں کہ وہ بدنیتی پر مبنی افواہیں پھیلانے میں ماہر ہے ۔شاید ہم جیسے لوگوں کو بھی خاموشی توڑنی چاہیے؟ –
یاد رہے کہ علی ظفر نے اپنے خلاف سوشل میڈیا پر مہم چلائے جانے کا مقدمہ ابتدائی طور پروفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) میں 2018 میں دائر کروایا تھا، جس کے بعد ایف آئی اے نے تقریبا 2 سال تک تفتیش کی تھی ایف آئی اے کی جانب سے دو سال تک تفتیش کیے جانے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے نے دسمبر 2020 میں اپنی تفتیشی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی-
فلک نے میری عادات خراب کر دی ہیں سارا خان
عدالت میں جمع کرائی گئی رپورٹ میں گلوکارہ میشا شفیع، اداکارہ عفت عمر، گلوکار علی گل پیر اور حمنہ رضا سمیت 9 افراد کو علی ظفر کے خلاف جھوٹی مہم چلانے کا مجرم قرار دیتے ہوئے عدالت سے ان کے خلاف کارروائی کی استدعا کی گئی تھی بعد ازاں علی ظفر نے جھوٹا الزام لگانے پر میشا شفیع کے خلاف سیشن کورٹ میں ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا-