کیا ہم کبھی ایک فائل سے کاغذ ڈھونڈیں گے کبھی دوسرے سے؟ سپریم کورٹ

0
41
ہم نے کسی ادارے کے کام میں مداخلت نہیں کی،اداروں کے پشت پر کھڑے تھے،چیف جسٹس

سپریم کورٹ میں نئی حلقہ بندیوں کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی گئی

جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن جواب ملنے پر فیصلہ کرے گا حلقہ بندی کس مردم شماری پر ہوگی، جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ درخواست میں ترمیم کی اجازت دی تھی لیکن درست انداز میں فائل نہیں ہوئی کیا ہم کبھی ایک فائل سے کاغذ ڈھونڈیں گے کبھی دوسرے سے؟ عدالت نے تحریک انصاف کو آئندہ پیر تک درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت کر دی عدالت نے پی ٹی آئی کو متفرق اور ترمیم شدہ درخواستیں یکجا کرکے جمع کرانے کی ہدایت کر دی

وکیل پی ٹی آئی نے عدالت میں کہا کہ حلقہ بندیوں کے شیڈول پر تیزی سےعمل ہورہا ہے،نئی حلقہ بندیوں کو آرٹیکل 51(5) کا تحفظ حاصل نہیں، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن متعلقہ حکام کی جانب دیکھ رہا ہے،الیکشن کمیشن پوچھ رہا ہے 2021 کی مردم شماری کب تک مکمل ہوگی، عدالت نے تحریک انصاف کو آئندہ سوموار تک درخواستیں یکجا کرنے کی ہدایت کر دی ،عدالت نے کیس کی مزید سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی جانب سے نئی حلقہ بندیاں کرانے کے شیڈول کیخلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، سیاسی جماعت کی جانب سے پارٹی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے عدالت میں آرٹیکل184 تھری کے تحت درخواست دائرکی درخواست میں ادارہ شماریات، وفاق، الیکشن کمیشن، سیکرٹری الیکشن کمیشن ، صوبائی چیف سیکرٹریز اور سیکرٹری کابینہ کوفریق بنایا گیا ہے۔پی ٹی آئی نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہےکہ نئی مردم شماری ہونے تک نئی حلقہ بندیوں کی کوئی ضرورت نہیں، الیکشن کمیشن کا حلقہ بندیوں کا شیڈول آئین اور قانون کے خلاف ہے۔ درخواست میں اپیل کی گئی کہ الیکشن کمیشن کو کسی قسم کی انتخابی عمل میں تاخیرسے روکا جائےاور قرار دیا جائے کہ3 مئی 2018 میں کروائی گئی حلقہ بندیاں درست ہیں درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیا گیا شیڈول غیرآئینی اور غیر قانونی قراردیا جائے، الیکشن کمیشن اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کو انتخابی عمل یقینی بنانے کا حکم دیا جائے-

نیب کی غفلت سے میرا بازو مستقل ٹیڑھا ہو گیا، احسن اقبال نیب اور حکومت پر برس پڑے

ناروال اسپورٹس کمپلیکس کیس،ریفرنس دائر ہونے کے بعد احسن اقبال نے کیا مطالبہ کر دیا؟

لا کالج جگا گیری کر رہے ہیں، سسٹم کا تماشا بنا دیا گیا،لاہور ہائیکورٹ برہم

 لا کالجزقائم کرنے کے باقاعدہ طریقہ کارسے متعلق قائمہ کمیٹی کے قیام کا حکم

Leave a reply