احتساب عدالت اسلام آباد میں کڈنی ہلز تحقیقات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

نیب نے کڈنی ہلز کیس میں ایک کروڑ 62 لاکھ روپے کی رقم برآمد کر لی ،ملزم اظہر حسین نے اعتراف جرم کر کے ایک کروڑ 62 لاکھ واپس کر دیئے نیب کے مطابق اظہر حسین نے حوالہ ہنڈی سے اعجاز ہارون کیلئے منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا، اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز پلاٹس فروخت سے حاصل رقوم مختلف اکاؤنٹس میں منتقل کیے،اعجاز ہارون نے رشتہ داروں کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے رقوم منتقل کی تھیں،ایک کروڑ 62 لاکھ روپے کی رقم اظہر حسین مغل کے ملازم شکیل کے اکاونٹ میں گئی تھی ،چیئرمین نیب کی جانب سے پلی بارگین منظور کر لی گئی، توثیق کیلئے نیب نے احتساب عدالت سے رجوع کرلیا

سینیٹ الیکشن کے لئے کتنے ریٹس لگے؟ وزیراعظم نے کیا حکم دیا؟

حکومت کے ساتھ پیپلز پارٹی کی ڈیل ہو رہی ہے یا نہیں؟ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا اہم انکشاف

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے عدالت میں کیا درخواست دائر کر دی؟

نیب نے دیا عدالت میں سلیم مانڈوی والا کو بڑا جھٹکا

نیب کے مطابق اعجاز ہارون پر کڈنی ہلز ہاؤسنگ سکیم سے پلاٹ دینے کا الزام ہے۔ انہوں نے اومنی گروپ کو 12 پلاٹ فرضی ناموں پر جاری کیے۔ان پلاٹوں کی الاٹمنٹ بھی غیر قانونی طریقے سے کی گئی۔ اعجاز ہارون سابق صدر آصف زرداری کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔

سال2015 کے جعلی اکاؤنٹس اور فرضی لین دین کے مقدمے کے حوالے سے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری، ان کی بہن فریال تالپور اور بڑے بڑے کاروباری شراکت داروں سے تحقیقات کی جارہی ہیں، اس سلسلے میں ایف آئی اے نے ابتدائی طور پر معروف بینکر حسین لوائی کو گرفتار کیا تھا، جس کے بعد گزشتہ اگست میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں ہی اومنی گروپ کے چیئرمین انور مجید اور ان کے بیٹے عبدالغنی مجید کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔

7 ستمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے سابق صدر مملکت اور ان کی بہن کی جانب سے مبینہ طور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیے جانے کے مقدمے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی تھی۔

 

Shares: