کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے، عدالت نے ایسا کس کو کہا؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدارتی آرڈیننس کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ رانجھا صاحب آپ کو زیرسماعت مقدمے پر بات کرنے سے روکا تھا،آپ نے کہا کہ عدالت نے کہا ہے کہ صدرپاکستان کا مواخذہ کیا جاسکتا ہے،عدالت نے ایسا کب کہا ہے؟ کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کی جائے،
عدالت نے کونسا صدارتی نوٹفکیشن معطل کر دیا؟ اہم خبر
محسن شاہنواز رانجھا نے کہا کہ معذرت چاہتا ہوں آیندہ محتاط رہوں گا اور ایسا نہیں ہوگا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ چلیں دیکھتے ہیں اس کا کیا کرنا ہے،
صدارتی آرڈیننسز کے خلاف مسلم لیگ ن کی درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے گئے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے درخواست پر سماعت کی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی طلب کر لیا،