کسان ایکتا محاذ پر رضا کار کیسے شوق سے ذمہ داری نبھاتے ہیں، لکی سنگھ نے بتایا
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2021/01/arun-dev.jpg)
کسان ایکتا محاذ پر رضا کار کیسے شوق سے ذمہ داری نبھاتے ہیں.
ٹی وی رپورٹ کے مطابق : کسان ایکتا محاذ پر جاری احتجاج میں ہزاروں کسان موچہ زن ہیں اور شدید موسم سردی اور دھند کے باوجود کئی ماہ سے مودی کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں. کسانوں نے اپنے اس احتجاج میںبہت منظم طور پر ذمہ داریاں بانٹ رکھی ہیں . ان ذمہ دارویوں کو شریک سب مظاہرین دل سے ادا کرتے ہیں. اسی طرح کسان احتجاج کے ایک شریک لکی سنگھ نے بتایا کہ وہ احتجاج والی جگہ کو صاف کرتے ہیں تاکہ وہاں گند نہ پرے اور لوگوں کے مشکل نہ ہو.
رضا کار کا کہنا تھا کہ وہ اپنا کام شوق سے کرتا ہے اور اس بڑے مقصد کے لیے اس کو کوئی ذمہ داری بھی دی جائے وہ اسے نبھانے کے لیے تیار ہے .
"My name is Lucky Singh. I'm from Punjab and I work in Bengaluru. I volunteered for the farmer protest called by the Kisan Ekta Morcha, and my job here is to clean the streets after the protestors have gone. I'm doing my part"#FarmersProtest pic.twitter.com/BwlfHI38cy
— Arun Dev (@ArunDev1) January 26, 2021
بھارتی میڈیا کے مطابق نئی دہلی کی سرحد پر کئی ماہ سے زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے کسان دارالحکومت میں داخل ہوگئے، کسانوں نے آج یوم جمہوریہ کے موقع پر دہلی کی سرحدوں سے ٹریکٹر ریلی کی شروعات کی۔
پولیس نے کسانوں کو دہلی میں داخل ہونے سے روکنے کی بہت کوششیں کیں لیکن کسان تمام رکاوٹوں کو توڑ کر دارالحکومت میں داخل ہوگئے۔کسانوں کو اکشر دھام تک آنے کی اجازت تھی اور انہیں وہاں سے آنند وہار کی طرف لوٹ جانا تھا لیکن وہ دہلی کے اندر داخل ہوگئے۔ پریڈ کا جو روٹ طے ہوا تھا اسے انہوں نے عبور کر لیا اور دہلی پولیس کا حکم نظر انداز کردیا۔
دارالحکومت میں داخلے کے موقع پر غازی پور بارڈر پر پولیس نے کسانوں پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے تاہم پولیس کسانوں کی ہمت توڑنے میں ناکام رہی۔
دارالحکومت میں داخلے کے وقت کسان نہایت پرجوش تھے اور زوردار نعرے لگا رہے تھے، دہلی میں کئی مقامات پر ٹریکٹر پریڈ کا پھولوں سے استقبال بھی کیا گیا۔
دہلی پولیس کو فری ہینڈ دے دیا گیا ، سکھ احتجاج مودی سرکار کے کنٹرول سے باہر ہونے لگا