کسانوں کی رات گئے گرفتاریاں، لاٹھی چارج، ن لیگ نے بڑا مطالبہ کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کسانوں پر پولیس لاٹھی چارج کی شدید مذمت کی ہے اور کسان اتحاد کے رہنماوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ عمران صاحب آپ کا خوف ، ڈر اور گھٹیا پن آپ کے ہر عمل سے ظاہر ہے ‎وزیراعظم کی دہشت گردی کا عملی مظاہرہ آج لاہور میں کسانوں پر ہو رہا ہے ‎آٹاچینی ، بجلی گیس چور عوام پہ سرِ عام دہشت گردی کر رہے ہیں ‎لیڈی ہیلتھ ورکرز ، سرکاری ملازمین، ڈاکٹرز، طلباء میڈیا ، طبقہ آج سراپا احتجاج ہے ‎کسانوں کو روزگار دینے کی بجائے گرفتار کرنا عمران صاحب کی فاسشسٹ سوچ کی عکاسی ہے ‎ووٹ چور ظالم حکومت کے پاس عوام کے لئے گالی، گولی اور شیلنگ کے سوا کچھ نہیں

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ‎عوام سے جینے کا حق چھیننے والی ظالم حکومت مظلوموں کی بات سننے پر بھی آمادہ نہیں ۱۲۶ دن ڈی چوک پہ منتخب وزیراعظم کے خلاف دھرنہ ، سول نافرمانی ، ہنڈی کے ذریعے پیسے منگوانے کا اعلان کرنے والا مظلوموں کی بات سُننے کو گیا ر نہیں ‎عمران صاحب وزیراعظم ہاوس میں چھپنے سے آپ عوام کے غیض وغضب سے بچ نہیں سکتے ‎عمران صاحب کسانوں پر ڈنڈے برسا کر زرعی پیداوار میں اضافہ نہیں ہوگا،‎عمران صاحب کسانوں یہ سلوک صرف ووٹ چور ہی کرسکتے ہیں ‎کسانوں سمیت پورے پاکستان پر ووٹ چور ٹڈی دَل نے حملہ کیا ہوا ہے

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ‎جب تک ظالم ووٹ چور حکومت سے نجات نہیں ہوگی کسانوں سمیت ہر شعبہ زندگی اذیت میں رہے گا ‎ڈنڈے اور آنسو گیس کے گولے برسانے والی حکومت کے خلاف عوام سڑک پر آچکے ہیں ‎عمران صاحب ہر روز مہنگائی، بے روزگاری اور مسائل کے مارے آپ کا استیفیٰ مانگ رہے ہیں ، گھر جانے کا وقت ہو گیا ہے

واضح رہے کہ کسان اتحاد ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کی منظوری کے ليے ٹھوکر نیاز بیگ لاہور پر دھرنادیا تھا۔ پولیس کی بھاری نفری نے کسانوں کو گرفتار کرنا چاہا تو کسانوں کی جانب سےپتھراؤ کیا گیاجس پر پولیس نے مظاہرين پرآنسو گیس کی شیلنگ کر دی اور لاٹھی چارج کيا۔

مرکزی صدر ملک زولفقار اعوان کسان اتحاد نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے جو گھناؤنی حرکت کی رات سوے ہوئے کسانوں پر لاٹھی چارج اور ٹھنڈے پانی کا استعمال کیا ہے اس سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے ، سارے کسان اکھٹے ہو جائیں ہم اجتماعی گرفتاریاں دیں گے

 

کسان رہنما ؤں کاکہنا ہے کہ حکومت جو وعدے کرتی ہے پورے نہیں کر رہی۔حکومت نے کسانوں سے زبردستی گندم اٹھائی اب بیج کے لئے بھی گندم نہیں۔ مطالبات کی تحریری منظوری تک احتجاج جاری رہے گا۔

حکومت کی جانب سے مقرر کردہ گندم کے امدادی ریٹ کو پاکستان کسان اتحاد نے مسترد کردیا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ حکومتی ریٹ سے فصل پر آنیوالے اخراجات بھی پورے نہیں ہوں گے جس سے کسان گندم کی بجائے دیگر فصلوں کی کاشت کو ترجیح دینے پر مجبور ہیں

انہوں نے کہا کہ 4 نومبر کو صوبہ بھر سے کسانوں کی بہت بڑی تعداد پنجاب اسمبلی کے سامنے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی دھرنا دے گی اگر حکومت نے سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا اور ہمارے مطالبات منظور نہ کئے تو پھر صوبے کی تمام شاہراہوں کو بند کر دیں گے اور ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہمارے مطالبات منظور نہیں ہو تے۔

Comments are closed.