کیوں رو رہے ہیں ہم بقلم۔۔۔۔ اقصی عامر

0
81

کیوں رو رہے ہیں ہم
بقلم۔۔۔۔ اقصی عامر

کیا کھو رہا ہے جو رو رہا ہے۔۔!
وہی کاٹے گا تو جو بو رہا ہے۔۔!

کتنی تھی سلطنت سکندر کی۔۔!!
جو دوگز زمیں میں سو رہا ہے۔۔!!

بھول چکا ہے اپنے آنے کا مقصد۔۔!!
تو خواب غفلت میں سو رہا ہے۔۔!!

جو لکھا ہے نصیب میں وہ مل کہ ہی رہے گا۔۔!!
کیوں تو اپنا ایمان کھو رہا ہے۔۔!!

دکھا کر دل مخلوق خدا کا۔۔!!
تو حرکت پہ اپنی اس خوش ہو رہا ہے۔۔!!

جھٹلاتا رہا جس مکافات عمل کو۔۔!!
تیرے سامنے آج وہ سچ ہو رہا ہے۔۔!!

زمانے میں اب تو جو خوار ہو رہا ہے۔۔!!
کوئی تیرا نام لے کہ رب کہ آگے رو رہا ہے۔۔!!

Leave a reply