کوئی ہمیں کیوں نہیں پوچھ رہا؟ ہندوستانیوں کا سوال

افغناستان کی موجودہ صورتحال پر عالمی میڈیا میں طالبان کی فتح کے چرچے ہیں اور ہر کوئی اسی مسئلے پر بات چیت کرتا دکھائی دے رہا ہے اور اس سب میں بھارت کو بُری طرح نظر انداز کیا جا رہا ہے جس پر طالبان کی فتح پر غم میں مبتلا بھارتی اب تھک ہار کر بول ہی پڑے ہیں-

باغی ٹی وی : انڈین میڈیا پر بات کرتے ہوئے بھارتی تجزیہ کار اور بھارت ورش ٹی وی کے سینئیر ایگزیکٹیو کا ایک پروگارم میں کہنا ہے کہ میں نے پچھلے دو گھنٹوً سے ایک بھی بار ایک لفظ کا نام نہیں سُنا وہ ہے بھارت-


انہوں نے کہا ہم نے افغانستان میں پیسہ لگایا ڈیم بنایا لوگوں کو پڑھایا انفراسٹرکچر بنایا اب کچھ بلکہ ہمارے ہاں افغانی بڑی عزت سے رہتے ہیں اور ہم ان کو مانتے ہیں جبکہ کئی بار ہم کتابوں میں بھی ہڑھتے ہیں کہ ان کو راج کپور کی فلمیں بہت پسند ہیں لیکن آج ہمیں کوئی نہیں پوچھ رہا ہے ہم یہی دیکھ رہے ہیں-

تجزیہ کار نے کہا کہ بالاجکل آپ کو کوئی پوچھے گا بھی کیوں جس کی لاٹھی اُس کی بھینس آپ لاٹھی چلانے کو تیار ہیں آپ کو پوچھا گیا تو آپ کو ٹھنڈے پسینے سچ کر ہی آگئے تھے ہمارے سب لوگوں کہ ہم کیسے جا سکتے ہیں افغانستان-

اس سے قبل بھارتے کی حالت واضح کرتے ہوئے بھارتی کرنل ریٹائرڈ دھنویر سنگھ کا کہنا تھا کہ ‏بھارت کی حالت اس وقت گلی میں کھیلتے اس بچے کی سی ہے جو دو طاقتوں کی لڑائی کے دوران ایویں ہی چپیڑیں کھا کر گھر آجاتا ہے-

انہوں نے مزید کہا تھا کہ تو بالکل اسی طرح دو طاقتوں کے درمیان دو علاقائی طاقتوں کے دوران جھگڑا چل رہا ہے پہلے طالبان میں ان کو بڑی طاقت مانوں گا اور دوسری امریکہ اور افغانستان کی فوج ان کے درمیان لڑائی چل رہی ہے اور بھارت ایسے ہی خوامخواہ چاٹیں چوٹیں کھا کر روتے ہوئے گال ملتے ہوئے واپس آگیا ہے یا آنے کی تیاری میں ہے-

Comments are closed.