ابتر معاشی صورتحال، کوئی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں،سیکریٹری پیٹرولیم
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس ہوا،
سیکریٹری پیٹرولیم نے کمیٹی کو توانائی منصوبوں پر بریفنگ دی، اور کہا کہ پالیسیوں کے عدم تسلسل اور ابتر معاشی صورتحال کے باعث کوئی سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں،ملک میں اس وقت صرف تین غیر ملکی کمپنیاں کام کر رہی ہیں،ہم سرمایہ کاروں کے ساتھ جو معائدے کرتے ہیں ان پر عملدرآمد نہیں کرتے، لوگ اپنی سرمایہ کاری ختم کر کے اپنے اپنے ملک واپس جا رہے ہیں،ایران پر عالمی پابندیاں ہیں، ان سے توانائی ذرائع درآمد نہیں کرسکتے،روس نے اپنی مصنوعات پر پرائس کیپ مقرر کر رکھی ہے،
جنوبی ایشیا میں پاکستان روس کا اہم اتحادی ہے. صدر پیوٹن
لیونل میسی کی پی ایس جی رونالڈوکی سعودی آل اسٹارزٹیم کے خلاف فتح
وزیر خارجہ کی جنوبی افریقہ کے بین الاقوامی تعلقات اور تعاون کے وزیر سے ملاقات
حدیقہ میمن کیس:اجتماعی زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر چار ملزمان کو عمر قید کی سزا
ایرانی سفیر کی دفتر خارجہ طلبی، دہشت گردانہ حملے پرتشویش کا اظہار
سیکرٹری پٹرولیم نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا کہ پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے پر ، کوئی سرمایہ کار پیسہ لگانے کیلئے تیار نہیں ، ملک میں موسم گرما اور ماہ رمضان میں گھریلو گیس لوڈشیڈنگ کے معاملے پر اجلاس ہوا،حکام پٹرولیم ڈویژن نے کہا کہ موسم گرما میں بھی گیس کا شارٹ فال رہے گا ،وزارت پٹرولیم نے کہا کہ موسم گرما میں گیس کا شارٹ فال 300 ایم ایم سی ایف ڈی رہے گا ابھی صورتحال بہتر ہو گئی ہے لیکن شارٹ فال رہے گا ، گھریلو صارفین کو گیس دینے کے معاملے پر غور کرنا ہو گا،ملک میں گیس نہیں ہے ،صرف 30 فیصد لوگوں کو گیس دے رہے ہیں تجویز ہے گھریلو صارفین کی گیس پاور پلانٹس کو دیں ،اگر پاور پلانٹس کو گیس دی جائے تو بجلی 7 روپے یونٹ میں دستیاب ہو گی اس وقت مہنگے فیول سے 24 روپے فی یونٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے،گیس کنکشنز پرپابندی ہٹانے کا معاملہ کابینہ کو بھیجا، پابندی نہیں ہٹائی گئی ،سیکرٹری پٹرولیم نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر ہے کوئی سرمایہ کار پیسہ لگانے کیلئے تیار نہیں پاکستان سرمایہ کاری کے لحاظ سے ہائی رسک کنٹری ہے، غیرملکی سرمایہ کار اپنے اثاثے بیچ کر واپس جا رہے ہیں تیل و گیس کے شعبے میں 16 غیرملکی کمپنیاں تھیں اب صرف 3 رہ گئی ہیں