کوئی ضمانت نہیں کہ صبروتحمل کی حکمت عملی زیادہ دیرتک قائم رہ سکےگی،ایران کا سعودی عرب کو انتباہ
ایران کے انٹیلی جنس وزیرنے سعودی عرب کوخبردارکیا ہے کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ ان کا ملک صبروتحمل کی حکمت عملی کو جاری رکھے گا۔
باغی ٹی وی : العربیہ نے اپنی رپورٹ میں ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایرنا کے حوالے سے بتایا کہ وزیربرائے سراغرسانی اسماعیل خطیب نے کہا کہ سعودی عرب کے معاملے میں،میں کہتا ہوں کہ ہمارے پڑوس کی وجہ سے ہماری اور خطے کے دیگرممالک کی قسمت ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے۔ایران کے نقطہ نظر سے خطے کے ممالک میں کوئی بھی عدم استحکام متعدی ہے اورایران میں کوئی بھی عدم استحکام خطے کے ممالک میں متعدی ہوسکتا ہے۔
اس وقت ایران میں ستمبر کے وسط میں اخلاقی پولیس کے زیرحراست نوجوان خاتون مہسا امینی کی پُراسرارموت کے ردعمل میں ملک گیرمظاہرے جاری ہیں۔ایرانی حکومت نے بیرونی ممالک پربدامنی پھیلانے اور مظاہرین کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام عاید کیاہے جبکہ وہ خود ان مظاہرین کو’’فسادی‘‘ قراردیتی ہے۔
ایرانی وزیرنے مزید کہا کہ ایران نے اب تک مضبوط عقلیت کے ساتھ اسٹریٹجک صبروتحمل کواپنایا ہے لیکن مخاصمت کے تسلسل کی صورت میں اس اسٹریٹجک صبرکے تسلسل کی کوئی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ بلاشبہ اگر اسلامی جمہوریہ ایران نے ان ممالک کو بدلہ دینے اور سزا دینے کی پالیسی اختیارکی تو شیشے کے محلات منہدم ہوجائیں گے اوران ممالک کو استحکام نظر نہیں آئے گا-
انٹیلی جنس وزیر کا انتباہ تناؤ کی بڑھتی ہوئی حالت کے درمیان آیا ہےحالیہ دنوں میں یہ دوسراموقع ہے جب کسی ایرانی عہدہ دارنے سعودی قیادت کے حوالے سے’’شیشے کے محلات‘‘ کا لفظ استعمال کیا ہے۔
پاکستان ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کا سالانہ اجلاس ایران میں شروع
چند ہفتے قبل ایران نے سعودی عرب کوملفوف دھمکی دی تھی اور انتباہ جاری کیا تھاجب ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر حسین سلامی نے کہاتھا کہ سعودی رہنماؤں کو اسرائیل پرانحصارنہیں کرناچاہیے اور یہ کہ سعودی رہنما ’شیشے کے محلات‘ میں رہتے ہیں۔
اب انٹیلی جنس وزیرکایہ انتباہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اس میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب نے امریکا کے ساتھ کچھ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ کیا ہے۔اس میں مملکت میں اہداف پرایران کی طرف سے ’’آنے والے حملے‘‘پرخبردار کیا گیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ سعودی عرب، امریکا اور خطے کے دیگر پڑوسی ممالک نے اپنی فوجی قوتوں کے لیے الرٹ کی سطح کو بڑھا دیا ہے۔
پاکستان کوقرضوں میں ریلیف اتنا نہیں ملاجتناملنا چاہیے تھا،انتونیو گوتریسایرانٕ
واشنگٹن نے سعودی عرب کے خلاف ایرانی خطرے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ اس کا جواب دینے سے دریغ نہیں کرے گا۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں خطرے کی تصویر پر تشویش ہے اور ہم سعودیوں کے ساتھ فوجی اور انٹیلی جنس چینلز کے ذریعے مسلسل رابطے میں ہیں ہم خطے میں اپنے مفادات اور شراکت داروں کے دفاع میں کام کرنے سے دریغ نہیں کریں گے۔