اداکارہ و گلوکارہ کومل رضوی نے اپنی دکھی داستان سناتے ہوئے بتایا ہے کہ میری پہلی شادی جب ہوئی تو اس وقت میری عمر محض 21 سال تھی ، شادی کے بعد میں شوہر کے ساتھ اومان چلی گئی اور مجھے وہاں اس نے بہت برے حالات میں رکھا، مارتا تھا ، کھانا نہیں دیتا تھا ، میں کئی مہینے بھوک پیٹ سوئی . میں نے فورا گھر والوں کو نہ بتایا لیکن پیٹ بھرنے کےلئے میں نے کھانا بنا کر اسکو دکانوں پر فروخت کرنا شروع کیا . میں‌نے بہت برے دن گزارے . انہوں نے اپنے تجربے کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا کہ لڑکیوں کو چاہیے کہ وہ کوئی نہ کوئی ہنر ضرور سیکھیں. برے

وقت کےلئے لڑکی کو تیار رہنا چاہیے. اگر آپ بہت زیادہ پڑھی لکھی نہیں ہیں تو کوئی بات نہیں کوئی ہنر سیکھ لیں. انہوں نے کہا کہ لڑکی پر اگر کوئی برا وقت آتا ہے تو اسکے بہن بھائیوں اور والدین کو سپورٹ کرنا چاہیے، ایک ایسا رشتہ جو مسلسل تکلیف کا باعث بن رہا ہوں اس سے خود کو الگ کردینا ایک سمجھداری کا فیصلہ ہوتا ہے. انہوں نے کہا کہ لڑکیاں کچھ نہ کچھ ضرور سیکھیں تاکہ ان پر اگر کوئی برا وقت آئے تو وہ اپنے بچوں کو پال سکیں اور سروائیو کر سکیں.

Shares: