بھارت میں صرف ایک قوم کو رہنے کی اجازت نہیں‌ ہے ، امت شاہ کے اعلان سے واضح‌ ہو گیا

کلکتہ میں بھارتی وزیر داخلہ اور بی جے پی کے رہمنا امیت شاہ کہا ہے کہ میں آج ہندو ، سکھ ، جین ، بودھ اور عیسائی مہاجرین کو یقین دلانا چاہتا ہوں ، آپ کو مرکز کے ذریعہ ہندوستان چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔ افواہوں پر یقین نہ کریں۔ این آر سی سے پہلے ، ہم شہریت ترمیمی بل لائیں گے ، جس سے یہ یقینی بنائے گا کہ ان لوگوں کو ہندوستانی شہریت مل جائے گی۔
بھارتی نیتا کے اس اعلان سے واضح ہوتا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے،کیونکہ اگر صرف شہریت کا مسئلہ ہوتا تو اس میں دیگر اقلیتیں بھی شامل ہوتیں.مودی حکومت کشمیر اور بھارت سمیت پورے ملک میں‌مسلمانوں کو ختم کرنے کی پالیسی پر گامزن ہے.


اس سے پہلے یہ ثابت کیا گیا کہ امت شاہ کو ختم کرنے کی سازش کی جارہی ہے .بی جے ہی کی رکن اسمبلی لینا جین کے دفتر میں ایک خط پہنچایا گیا جس میں بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی اور کہا گیا کہ اگر وہ مدھیہ پردیش کے اس ضلع میں آئے تو انہیں رکن اسمبلی سمیت بم سے اڑا دیا جائے گا ،خط میں گنجبا ریلوے اسٹیشن، بس اسٹینڈ اور اسپتال پر بھی دھماکے کرنے کی دھمکی دی گئی ہے.
بھارتی وزیر داخلہ امت شاہ کو بم سے اڑانے کی دھمکی کے بعد کھلبلی مچ گئی
بھارت کے مرکزی وزیر داخلہ کو دھمکی کے بعد بھارت میں کھلبلی مچ گئی، بھارت کے سیکورٹی اداروں نے خط کو تحویل میں لے کر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں کہ یہ خط کہاں سے آیا اور کس نے بھیجا، متعلقہ علاقوں میں سیکورٹی بھی بڑھا دی گئی ہے جبکہ بھارتی وزیر داخلہ کی سیکورٹی بھی مزید سخت کر دی گئی ہے.

بھارتی وزیر امت شاہ کشمیر کی تاریخی حیثیت بدلنے کا بڑا کام کرنے جارہے

Shares: