کورنگی میں 16 افراد کے جاں بحق ہونے کے باعث ایم کیو ایم پاکستان نے آج ہونے والے تمام تنظیمی پروگرامز ملتوی کر دیئے
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے ڈپٹی کنوینر وسیم اختر نے مرکز بہادر آباد پر ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان ماہ اگست کو ماہ آزادی کے طور پر منا رہی ہے اس ضمن میں آج ملک کے طول عرض میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا تھا اور بالخصوص کراچی کے علاقے ناظم آباد میں ماہ آزادی کرکٹ ٹورنامنٹ رکھا گیا تھا لیکن آج صبح کورنگی مہران ٹان کی فیکٹری میں لگنے والی آگ کے باعث 16افراد کی جانیں گئیں آج کراچی کے مختلف گلی کوچوں میں جنازے اٹھ رہے ہیں لہذا ایم کیو ایم پاکستان نے آج ہونے والے تمام تنظیمی پروگرامز ملتوی کردئے گئے ہیں اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اراکین رابطہ کمیٹی و اراکین پارلیمنٹ مختلف علاقوں میں اٹھنے والے جنازوں میں شرکت کرینگے فیکٹری میں جل کر جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق ہمارے علاقوں سے ہے اور یہ ہمارے لوگ ہیں ہم انکے غم میں برابر کے شریک ہیں،ہم شو بزنس سے تعلق رکھنے والے افراد اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے اکابرین سے معذرت خواہ ہیں کہ ہمیں آج کے پروگرامز منسوخ کرنے پڑے۔
اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے رکن و وفاقی وزیر سید امین الحق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کے آگ لگنے کے واقعے میں سندھ حکومت کے دعووں کی قلعی کھل گئی ہے جس میں وہ دعوے کرتے پھرتی ہے لیکن وزیر محنت کی نااہلی اور بدعنوانی روز روشن کی طرح واضح ہوگئی ہے جب ہم جائے حادثہ پر پہنچے تو تمام کھڑکیوں اور دروازوں پر لوہے کی گرلذ لگی ہوئی تھیں اور عمارت میں کسی بھی ہنگامی اخراج کا بندو بست نہیں تھا وزیر محنت اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بھی اس واقع کے ذمہ دار ہیں جس میں 16قیمتی جانیں ضائع ہوئی وزرت محنت کے انسپیکٹرز اور ڈائریکٹرز نظرانے وصول کر کے غیر قانونی طریقے سے فیکٹری چلانے کی اجازت دے رہے ہیں۔
سید امین الحق نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نی52فائر ٹینڈر اور 2بازر فراہم کئے لیکن سندھ حکومت نے اپنی صلاحیت اور استعد اد کار بڑھانے میں ناکام رہی ایک جانب کراچی کے شہری شعلوں کی لپیٹ میں تھے تو دوسری جانب ایڈمنسٹریٹر کراچی ایئر کنڈیشن کمرے میں بیٹھ کر پریس کانفرنس کر رہے تھے جبکہ انہیں جائے حادثہ میں ہونا چاہئے تھا۔سید امین الحق نے مطالبہ کیا کہ وزیر محنت استعفی دیں اور اس واقع میں ملوث افراد کیخلاف کاروائی کی جائے اس کے ساتھ ساتھ جاں بحق اور زخمی ہونے وافراد کے اہل خانہ کو 25لاکھ فی کس کا معاوضہ ادا کیا جائے۔
اس موقع پر وسیم اختر نے ان 5افراد کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کی جو ساحل سمندر پر ڈوب کر جاں بحق ہوئے اور انکا تعلق اورنگی ٹان سے ہے۔اس موقع پر رابطہ کمیٹی کے اراکین عبدالوسیم،نعیم صدیقی،خالد سلطان اور ڈاکٹر عبدالقادر خانزادہ،رکن صوبائی اسمبلی صداقت حسین بھی موجود تھے۔