کورنگی میں رہائشی آبادیوں کا پانی دانستہ بند کرنے کے عمل کو 10 روز سے زائد ہوگئے

0
80

کورنگی میں رہائشی آبادیوں کا پانی دانستہ بند کرنے کے عمل کو10 روز سے زائد ہوگئے،سڑک کنارے واٹربورڈ کی سرپرستی میں پانی کی فروخت کا کاروبارعروج پرہے،ضلعی انتظامیہ اورپولیس نے بھی سڑک کنارے فروخت ہونے والے واٹرٹینکرزکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے،لانڈھی فیوچر کالونی ہائیڈرنٹ سے عوام کے نام پرفرضی ناموں سے جاری کیے جانے والے واٹرٹینکرز کورنگی کی سڑکوں پرفروخت کیے جارہے ہیں۔
کراچی کے ضلع کورنگی میں کورنگی کراسنگ سے 6 نمبرکورنگی تک رہائشی آبادیوں کوگذشتہ 10 روز سے پانی کی فراہمی واٹربورڈ کے بااثروالومینوں نے بند کررکھی ہے ایک طرف کورنگی میں پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا گیا ہے جبکہ دوسری طرف واٹربورڈ کے بااثرافسران کی زیرنگرانی کورنگی کراسنگ،ضیاء کالونی،گودام چورنگی ، چکرا گوٹھ،کورنگی ڈھائی نمبر،قیوم آباد پرپانی سے بھرے ٹینکرزمہنگے داموں پانی فروخت کررہے ہیں اوراس غیرقانونی عمل کا ضلعی انتظامیہ اورپولیس کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے۔
کورنگی کی سڑکوں پرجابجا پانی فروخت کرنے والے واٹرٹینکرزخالی ہوتے ہی اگلے تین گھنٹوں میں لانڈھی فیوچر کالونی ہائیڈرنٹ سے پانی لینے کے بعد دوبارہ فروخت کے لیے پہنچ جاتے ہیں اورواٹربورڈ کی اینٹی واٹر تھیفٹ ٹیم کورنگی میں اس پورے عمل کی سرپرستی میں ملوث بتائی جاتی ہے۔کورنگی میں پانی کی قلت کی وجہ سے مساجد میں نمازیوں کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں ہیں جمعہ الوداع کے بعد شب قدرکے موقع پربھی نمازی پانی کے لیے ترستے رہے اورکئی مساجد میں نمازیوں سے واٹرٹینکرمنگوانے کے لیے چندے کی اپیل کی گئی ہے۔علاوہ ازیں کورنگی کے سیاسی سماجی حلقوں کی جانب سے حکومت سندھ اورایم ڈی واٹربورڈ کی توجہ اس جانب مبذول کرائے جانے پربھی کورنگی میں پانی بحران جوں کا توں ہے۔

Leave a reply