خیبر پخونخواہ میں‌ کتنے والدین نے بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار کیا؟

0
63

خیبر پخونخواہ میں‌ کتنے والدین نے بچوں کو پولیو قطرے پلانے سے انکار کیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا میں تقریباً 79 ہزار والدین ہی انسداد پولیو مہم میں بڑی رکاوٹ بن گئے ہیں۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک صوبے میں 79 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں اس سال کے اختتام تک مزید اضافے کا خدشہ ہے۔

رواں برس صوبے میں 79 ہزار والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کر دیا ،پشاور میں 42بچوں کے والدین کا انسداد پولیو کے قطرے پلانے سے انکارکیا،مردان میں8ہزار722اورکرم میں6ہزار504بچوں کے والدین نے انکار کیا،شمالی وزیرستان سے 6 ہزار 343 اورصوابی سے 3ہزار 470 بچوں کے والدین نے انکار کیا،

خیبرپختونخوامیں انسدادپولیو مہم کے دوران 67 لاکھ 47 ہزاربچوں کو قطرے پلانے کا ہدف تھا،ایک لاکھ 61 ہزار بچے مختلف وجوہات کی بنا پر حفاظتی قطرے پینے سے محروم رہے،82ہزار سےزائدبچے 3روزہ انسدادپولیومہم کےدوران گھروں میں موجودنہیں تھے

خیبر پختونخواہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ماشوخیل واقعہ میں بے بنیاد منفی پروپیگنڈے نے پولیو پروگرام کو شدید دھچکا پہنچایا۔ پولیو ویکسین کے خلاف منفی پروپیگنڈے سے نمٹنے کیلئے محکمہ صحت نے باعث ایک بار پھر علما کرام اور اسکالرز سے تعاون مانگ لیا .

دوسری جانب محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ڈیرہ اسماعیل خان میں کارروائی کرتے ہوئے لکی مروت میں انسداد پولیو ٹیم پر خودکش حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خودکش بمبار کے 3 سہولت کاروں کی شناخت ہوگئی ہے جن میں سرائے نورنگ کا رہائشی جمشید، شمالی وزیرستان کے خلیل اور حفیظ اللہ شامل ہیں۔ سی ٹی ڈی نے ڈی آئی خان میں کارروائی کرتے ہوئے متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے۔

واضح رہے کہ 19 دسمبر کو لکی مروت کی تحصیل نورنگ میں انسداد پولیو ٹیم پر خودکش حملہ ہوا تھا، تاہم اس واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں پولیو مہم جاری ہے ،پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لئے پولیس کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں،ماضی میں بھی پولیو ٹیموں پر حملے ہوتے رہے جس کی وجہ سے سخت انتظامات کئے گئے ہیں،

خیبر پختونخواہ میں پولیو کے بڑھتے ہوئے کیسز، حکومت نے بڑا فیصلہ کر لیا

بنوں میں پولیو کا ایک اور کیس، انسداد پولیو مہم جاری

سابق وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے ملک میں پولیو اور ڈینگی کے بڑھتے کیسز پر کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا,ملک میں پولیواورڈینگی کی تشویشناک صورتحال ہے،اس نااہل حکومت کوپورا ایک سال دیا ،حکومتی سطح پرپولیومہم اورصحت و تعلیم کا بیڑہ غرق کردیا گیا،اس وقت 65پولیو کے کیسز ہیں ،پولیو مہم کا بیڑا غرق ہوچکا ہے وفاق اورصوبائی حکومتوں کا آپس میں کوئی رابطہ نہیں،

خیبر پختونخواہ میں انسداد پولیو مہم میں رکاوٹ پولیو سٹاف بن گیا

پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈہ، سات تعلیمی اداروں کے خلاف کاروائی

سوشل میڈیا پر پولیو مخالف مواد، کتنے اکاونٹس بند ہوئے، حیران کن خبر

سائرہ افضل تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنےدورمیں پولیو پروگرام میں شفافیت لائے،ہمارے دور میں بھی پولیووائرس تھا لیکن ہم نے اس کومحدود رکھا،حکومت پولیواورڈینگی پربھی کمیشن بنائے اورذمہ داروں کا تعین کرے

Leave a reply