رواں سال کے دس مہینوں میں خیبر پختونخوا پولیس کے 9038 اہلکاروں کو پولیس ویلفیئر فنڈ سے 31کروڑ 53لاکھ روپے سے زائد کی رقوم ادا کی گئیں ۔
میڈیکل ایڈ کی مد میں پولیس اہلکاروں کے علاج معالجے کے لیے 6,71,69,336 روپے دیئے گئے۔
پولیس اہلکاروں کی بچیوں کی شادی بیاہ کے لیے بطور جہیز فنڈ 3,60,70,000 روپے دیئے گئے۔
٭ پولیس اہلکاروں کی بیواﺅں میں 2,61,03,000 روپے تقسیم۔
٭ پولیس کی فلاح و بہبود کے حوالے سے انقلابی اقدامات۔
(پولیس ہینڈ آﺅٹ)
خیبر پختونخوا پولیس ایگزیکٹیو ویلفیئر کمیٹی نے رواں سال میں منعقدہ میٹنگز / اجلاس میں پولیس اہلکاروں کے بہترین علاج معالجے، انکے بچوں کے شادی بیاہ کے لیے جہیز فنڈ اور فلاح بہبود کے لیے پولیس ویلفیئر فنڈ سے 31,53,38,000 ملین روپے کی رقم جاری کی ۔
تفصیلات کے مطابق سال 2019 کے پچھلے دس مہینوں میں خیبر پختونخوا پولیس ایگزیکٹیو ویلفیئر کمیٹی کے تین اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوئے۔ ایڈیشنل آئی جی پی ہیڈ کوارٹرز جو پولیس ایگزیکٹیو ویلفیئر کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں، نے تینوں اجلاسوں کی صدارت کی۔
اجلاس میں پولیس فورس کی فلاح و بہبود سے متعلق اہلکاروں کی جانب سے جمع کردہ نو ہزار سے زائد مختلف درخواستوں پر تفصیل سے غور و خوض کیا گیا اور اس سلسلے میں تمام درخواستوں کی مکمل چھان بین کے بعد اہم فیصلے کئے گئے۔
پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود کی مختلف مّدوں میں 31کروڑ 53 لاکھ روپے سے زائد رقم کی ادائیگی کی منظوری دی گئی۔ پولیس اہلکاروں کی وفات کے بعد ان کے قانونی ورثاء کو تدفین کی مد میں 47,50,000 روپے جاری کئے گئے۔ اسی طرح مختلف یونٹوں کے 2063 ایسے اہلکاروں جو اپنے ، والدین اور بچوں کے ضروری علاج معالجے کے اخراجات برداشت کرنے کی سکّت نہیں رکھتے تھے ان کے بہترین علاج معالجے کے لیے 6,71,69,336 روپے بطورامداد، 790 اہلکاروں کو تعلیم اور دیگر ضروریات کی تکمیل کے لیے 8,58,36,470 روپے بلاسود قرضہ، 1009 اہلکاروں کو بچیوں کی شادی بیاہ پراُٹھنے والے اخراجات کے لیے جہیز فنڈ کی مد میں 3,60,70,000 روپے ، 930 اہلکاروں کی بیواﺅں میں 2,61,03,000 روپے تقسیم کئے گئے۔
شفاف طریقے سے ادائیگی کو یقینی بنانے کے لیے تمام اہلکاروں کو کراس چیک کے ذریعے منظور شدہ رقوم کی تقسیم کی گئی۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پولیس ایگزیکٹیو ویلفیئر کمیٹی کے اجلاس تَواتَر سے منعقد ہوتے ہیں۔ جس میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے پیش کردہ درخواستیں زیر غور آتی ہیں اور پولیس اہلکاروں کی مشکلات اور فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے ان پر نیک نیتی سے فیصلے کئے جاتے ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا ڈاکٹر محمد نعیم خان ،جو پولیس فورس کی فلاح و بہبود کو ہر چیز پر فوقیت دیتے ہیں،نے اعلیٰ پولیس حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ فورس کے جوانوں کو درپیش مسائل و مشکلات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے تمام دستیاب وسائل کو بروئے کار لائیں۔

Shares: