انسان اپنی روزمرہ کی زندگی میں ڈھیروں مصروفیات کو وقت دیتا ہے لیکن اپنے آپ کو اس طرح وقت نہیں دیتا جس طرح اسے دینا چاہیے. سجنے سنورنے میں وقت گزار لیتا ہے. خوش گپیوں کے لیے وقت نکال لیتا ہے لیکن اپنے لیے وقت نہیں نکالتا جس میں وہ دنیا سے بیگانہ ہو کر اپنے زہین کو سکون دے سکے.
زمانے کی جدت کے ساتھ ساتھ انسان نے خود کو بھی مشینی روایت میں ڈھالنے کی شروعات کر دی ہے. سارا دن کسی نا کسی کام میں مگن رہتا ہے. رویوں کو سمجھنے پرکھنے میں مشغول رہتا ہے.
لیکن اپنے دماغ کو کہیں سکون نہیں لینے دیتا.
مشینی دور کی اس کشمکش نے رشتوں ناطون دوستوں یاروں تعلق داروں سے دوریوں میں اضافہ کر دیا ہے. مسلسل جاری رہنے والی اس تگودو نے انسان کو تھکا کر رکھ دیا ہے.
انسان اگر اپنی روٹین کم کرتا ہے تو زمانے کو دوڑ سے پیچھے رہتا دکھائی دیتا ہے اور مسلسل دوڑ اسے تھکا دیتی ہے. اسلام نے اسن کا حل دیا ہے اور وہ ہے قیلولہ. جسے جدید سائنس یوگا کے نام سے تھوڑا مختلف نظریہ سے جانتی ہے
قیلولہ کے صحت پر حیرت انتہائی انگیز فوائد ہیں
اگر آپ مصروفیت کے دوران دن میں کم از کم 15 سے 20 منٹ کی نیند لیتے ہیں تو اس کے نتیجے میں دماغی کارکردگی میں اضافہ ہو جاتا ہے اور انسانی صحت پر اس کے حیرت انگیز فوائد حاصل ہوتے ہیں جنہیں سائنسی تحقیق بھی ثابت کر چکی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، تھکاوٹ اور ذہنی تناؤ سے بچاؤ کے لیے اور ہشاش بشاش زندگی گزارنے کے لیے دن میں کم از کم 7 سے 8 گھنٹے کی نیند لینا نہایت ضروری ہے جبکہ مصروف ترین روٹین کے سبب بیشتر افراد ایسا نہیں کر پاتے اور دن بہ دن ذہنی اور جسمانی تھکاوٹ کے سبب مختلف بیماریوں کا شکار ہونے لگ جاتے ہیں جس کے دور آزما اثرات دکھائی دیتے ہیں.
ماہرین صحت کے مطابق دوپہر کے دوران قیلولہ یعنی چند منٹوں کی نیند لینے کے سبب انسانی دماغی صحت حیرت انگیز طور پر بہتر ہوتی ہے جس کے مثبت اثرات مجموعی صحت پر آتے ہیں، سائنسی تحقیق کے نتیجے میں ثابت ہونے والے قیلولہ کے فوائد میں دوپہر میں نیند لینے کے سبب دماغ، اعصابی نظام اور پٹھوں کی کام کرنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے اور دماغی خلیوں کو سکون اور آرام ملتا ہے جس سے دماغی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ صبح سے لے کر رات تک جاگنے والےافراد کو یہ فوائد حاصل نہیں ہوپاتے ۔قیلولہ پر کی جانے والی ایک تحقیق میں دعویٰ یہ بھی کیا گیا ہے کہ جو طالبعلم دوپہر کو قیلولہ کرتے ہیں ان کی جسمانی توانائی بڑھتی ہے اور مزاج بھی خوشگوار رہتا ہے۔
مزید طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق قیلولہ کا مثالی وقت 10 سے 20 منٹ تک ہوتا ہے، بہت زیادہ دیر تک سونا نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق دوپہر کو سونے سے ذہنی تناؤ میں کمی آتی ہے اور یہ عمل بہتر کاکردگی کا باعث بنتا ہے۔ ایک اور تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر کو کچھ دیر سوتے ہیں وہ ریاضی کے مسائل کو زیادہ بہتر طریقے سے حل کر پاتے ہیں۔ طبی ماہرین کی تحقیق کے مطابق جو لوگ دوپہر کو سونے کے عادی نہیں ہوتے ان میں تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کی سطح عموماً زیادہ ہوتی ہے اور ان میں نفسیاتی مسائل کے بڑھنے کے خدشات بھی قدرے زیادہ ہوتے ہیں۔
قیلولہ نہ کرنے کے سبب انسان مصروف روٹین کے دوران اضطراب اور بے چینی کا شکار رہتا ہے۔ یہی اس کی بےسکونی اور چڑچڑے پن میں اضافے کا باعث بن جانتی ہے
اس لیے اپنی روز مرہ زندگی میں خود کے لیے وقت نکالیں قیلولہ کریں صحت مند رہیں

@EngrMuddsairH

Shares: